دبئی / اسلام آباد : پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف ہندوستان کے خلاف اپنے ہی بنے جال میں بری طرح پھنس گئے ہیں ۔ معاملہ ملیشیا میں ہونے والی ایک سمٹ کا ہے جس کو لے کر پاکستان کو سعودی عرب کے غصے کا شکار ہونا پڑ سکتا ہے ۔ انہیں خدشوں اور سعودی عرب کی سخت ناراضگی کے درمیان پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان سنیچر کے روز یک روزہ دورہ پر سعودی اب پہنچے ۔ عمران یہاں سعودی پرنس سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کریں گے ۔ ایک لحاظ سے یہ دورہ بیحد اہم مانا جارہا ہے ۔
https://twitter.com/arabnews/status/1205923638836449287?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1205923638836449287&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.punjabkesari.in%2Fnational%2Fnews%2Fpakistan-prime-minister-imran-khan-arrives-in-saudi-arabia-1097351
کیا ہے ملیشیا سمٹ کا معاملہ
دراصل 18 سے 20 دسمبر تک ملیشیا میں ایک اجلاس ہونے والا ہے ۔ اس میں پاکستان ، ملیشیا ، ترکی اور ایران کے صدور حصہ لیں گے ۔ سعودی عرب اور یو اے ای (اقوام متحدہ عرب امارات )، اسے او آئی سی ( آرگنائزیشن آف اسلامک کو آپریشن) کیلئے چنوتی مانتا ہے ۔ عمران پرنس سلمان کی ناراضگی دور کرنے اور انہیں منانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ عمران مئی سے دسمبر وسط تک چار بار سعودی عرب کا دورہ کر چکے ہیں ۔ اس ایک کے دورے کا مقصد پرنس سلمان بن عبدالعزیز کی ناراضگی دور کر کے ان کو یہ سمجھانے کی کوشش کرنی ہے کہ پاکستان کی دیگر مسلم ممالک سے میل جول بڑھانے کی کوششوں کے باوجود اس کے سعودی سے گہرے رشتے بر قرار ہیں ۔
ہندوستان سے پنگا لے کر ایسا پھنسا پاکستان
او آئی سی مسلم ممالک کی سب سے مضبوط تنظیم ہے ۔ کشمیر مدعے پر اس نے پاکستان کے رخ کی حمایت نہ کرتے ہوئے ہندوستان کی حمایت کی تھی ۔ اگست میں یو این ایس سی ( اقوام متحدہ جنرل اسمبلی ) میں ملیشیا اور ترکی نے ہی پاکستان کی حمایت کی تھی ۔ اسی دوران پاکستان ، ملیشیا اور ترکی نے ملیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں 18 سے 20 دسمبر تک ایک اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ۔ بعد میں قطر بھی اس میں شامل ہونے کو تیار ہوگیا ۔ سعودی اور یو اے ای دونوں کو لگتا ہے کہ عمران ملیشیا کے وزیر اعظم مہاتر محمد اور ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کے ساتھ مل کر او آئی سی کے برابر تنظیم کھڑی کرنا چاہتے ہیں ۔ یہ دونوں ممالک کو سیدھی چنوتی لگی ۔