پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے منگل کو کہا کہ وہ '' آزادی مارچ '' کے ذریعے حکومت کی مخالفت کرنے والے مظاہرین کی ان کے استعفیٰ کے علاوہ تمام واجب مطالبات ماننے کے لئے تیار ہیں۔غور طلب ہے کہ'' آزادی مارچ '' کی قیادت پاکستان کے مولانا فضل الرحمن کر رہے ہیں۔ اس احتجاج نے پاکستان کی عمران حکومت کو بیک فٹ پر لا دیا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ عمران خان نے یہ بات پاکستان کے وزیر دفاع پرویز کھٹک کی قیادت والی ٹیم کے ساتھ ایک میٹنگ میں کی۔اس ٹیم کو اسلام آباد میں مظاہرہ کرنے والی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ بات کر مسئلہ حل کرنے کا ذمہ دیا گیا تھا۔جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق، یہ میٹنگ سرکاری مذاکرات ٹیم اور رہبر کمیٹی کے درمیان دوسرے دور کے مذاکرات سے پہلے ہوئی ہے۔ رہبر کمیٹی میں اپوزیشن جماعتوں کے نمائندے شامل ہیں۔ دی ایکسپریس ٹربیون نے عمران کے بیان کو کوٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ '' استعفیٰ کے علاوہ حکومت تمام واجب مطالبات کو ماننے کے لئے تیار ہے''۔
دی ایکسپریس ٹربیون کی رپورٹ کے مطابق، خٹک اور پنجاب اسمبلی کے صدر چودھری پرویز الٰہی نے رہبر کمیٹی کے ساتھ بات چیت کی معلومات وزیر اعظم خان کو دی۔الٰہی نے جمعیت علمائے اسلام فضل (جے یو آئی-ایف)سربراہ مولانا فضل الرحمن کے ساتھ اپنی ملاقات کے بارے میں بھی عمران خان کو معلومات دی۔ فضل الرحمن پاکستان کی حکمران تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کو گرانے کے لئے مارچ کی قیادت کر رہے ہیں۔