اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کشمیر میں خواتین کے حقوق کا مدعا اٹھانے کے لئے پاکستان پر جم کر برستے ہوئے ہندوستان نے کہا کہ ملک ایک ایسے طریقہ کار کی عکاسی کرتا ہے جو معمولی سیاسی فوائد کے لئے دہشت گردی اور ترقی مخالف شدت پسند نظریات کو فروغ دیتا ہے اور خواتین کی آواز کو دباتا ہے۔ ہندوستان کی طرف سے یہ سخت رد عمل اقوام متحدہ میں پاکستان کی سبکدوش ہونے والی سفیر ملیحہ لودھی کی جانب سے 29 اکتوبر کی بحث کے دوران کشمیر کی صورتحال، آرٹیکل 370 کے التزامات کومنسوخ کئے جانے اور وادی میں خواتین کے حقوق پر تبصرہ کئے جانے کے بعد آیا ہے۔
اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل مشن کی پہلی سیکرٹری پلومی ترپاٹھی نے 'خواتین، امن اور سلامتی کے موضوع پراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بحث کے دوران پیر کو کہا' آج جب ہر کوئی اجتماعی کوشش پر زور دے رہا ہے، وہیں ایک ملک میرے ملک میں خواتین کے حقوق کے بارے میں بے لگام بیان بازی کر رہا ہے۔ پاکستان کا نام لئے بغیرترپاٹھی نے کہا کہ 'وہ ملک ایسے نظام کی نمائندگی کرتا ہے جو معمولی سیاسی فائدہ کے لئے دہشت گردی اور ترقی مخالف شدت پسند نظریات کو فروغ دیتا ہے'۔ اس نے ہمارے علاقے اور اس سے پرے، خواتین اور ان کے خاندانوں کی کئی نسلوں کی زندگی کو تباہ کر دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے مختلف فورمز پر کشمیر مسئلہ اٹھانے کی اسلام آباد کی عادت کا ذکر کرتے ہوئے ترپاٹھی نے کہا کہ زیر غورایجنڈے سے بے بنیاد الزام لگانا اس ملک کی عادت بن گئی ہے اور یہ اس ملک کا اہم موضوع بن گیا ہے۔ ترپاٹھی کا اشارہ لودھی کے تبصرہ پر تھا جو انہوں نے 29 اکتوبر کی بحث کے دوران جموں و کشمیر پر کیا تھا ۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ بھارت ان بے بنیاد الزامات کو سرے سے خارج کرتا ہے۔ انہوں نے کہا، '' کونسل نے پہلے بھی ایسی بے بنیاد باتوں پر کوئی توجہ نہیں دی ہے اور ہمیں یقین ہے کہ کونسل اب بھی ایسا ہی کرے گی اور اس بات کو یقینی کرے گی کہ اس طرح کے ایجنڈا سے دہشت گردی کو آگے کوئی مدد نہیں مل سکے''۔
دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے با معنی کوشش نہیں ہوئی: نائیڈو
رپورٹ آف دی ہیومن رائٹس کونسل پر جنرل اسمبلی کے سیشن میں اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل ذیلی نمائندے ناگراج نائیڈو نے کہا کہ دہشت گردی کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی بدترین شکل میں سامنے آنے کے باوجود اس برائی سے نمٹنے کے بامعنی کوششیں ندارد ہیں۔اقوام متحدہ سے یہ بات کہتے ہوئے ہندوستان نے دہشت گردوں کو پناہ گاہ دستیاب نہیں ہونے دینے اور دہشت گردانہ سرگرمیوں کو انجام دینے والوں کی حوالگی کے لئے کے قوموں کے مابین ہم آہنگی پر زور دیا۔