پاکستانی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔سپریم کورٹ نے آج منگل کو جنرل باجوہ کی مدت کا ر میںتوسیع کے نوٹیفکیشن کو کل تک کے لئے معطل کر دیا ہے۔اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے جنرل باجوہ سمیت تمام فریقوں کو نوٹس بھی جاری کیا ہے۔جنرل باجوہ29 نومبر کو ریٹائر ہو رہے ہیں۔اب اس معاملے کی سماعت بدھ تک ملتوی کر دی گئی۔
پاک فوج کے سربراہ جاوید باجوہ کی مدت کار میں توسیع کو لے کر حکومت کی جانب سے کئے گئے گئی عمل پر سوال اٹھاتے ہوئے پاکستان کے چیف جسٹس (سی جے پی )آصف سعید کھوسانے کی قیادت والی 3 رکنی بنچ نے سرکاری نوٹیفکیشن کو معطل کر دیا۔ساتھ ہی عدالت نے فوج کے سربراہ سمیت تمام فریقوں کو نوٹس جاری کیا اور سماعت کو کل تک کے لئے ملتوی کر دیا۔
کورٹ نے چیف آف آرمی اسٹاف ( سی او اے ایس)کے 3 سال کی مدت توسیع کو منظوری دینے کے وزیر اعظم کے حق پر سوال اٹھایا، جس میں کہا گیا کہ پاکستان کے صدر صرف نوٹیفکیشن جاری کر سکتے ہیں۔اگست 2019 کے دوران، وزیر اعظم عمران خان نے اس کی منظوری دیتے ہوئے نوٹیفکیشن کو صدر کے پاس بھیج دیا تھا، جسے صدر ڈاکٹر عارف علوی نے اپنی منظوری دے دی۔کورٹ نے سوال اٹھایا کہ مدت کی کسی بھی تفصیل پر کوئی بھی نوٹیفکیشن سی او اے ایس کے موجودہ مدت کے مکمل ہونے کے بعد ہی جاری کی جا سکتی ہے، جو 28 نومبر 2019 کو ختم ہو رہی ہے۔
پاکستان کے اٹارنی جنرل کی جانب سے کہا گیا کہ مدت کار میں توسیع ملک کی موجودہ سکیورٹی صورتحال کو دیکھتے ہوئے کی گئی تھی ۔تاہم، عدالت نے حکومت کے نوٹیفکیشن کو معطل کر دیا اور چیف آف آرمی اسٹاف( سی او اے ایس)سمیت تمام فریقوں کو نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت کو 27 نومبر 2019 تک کے لئے ملتوی کر دیا۔