اسلام آباد:ہندوستانی فوجی سربراہ منوج مکند نرونے نے ہفتہ کے روز کہا تھا کہ پورا جموں کشمیر تو ہمار ہے ہی لیکن اگر فوج کو پارلیمنٹ سے حکم مل جاتا ہے تو وہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کو اپنے کنٹرول میں لے سکتی ہے ۔ اس بیان کو پاکستان کے لئے ایک واضح پیغام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ آرمی چیف کے اس بیان کے بعد پاکستان بری طرح بوکھلا گیا ہے۔ فوجی سربراہ کے اس بیان کے بعد پاکستان نے ہندوستان کو گیدڑ بھبکی دینے کی کوشش کی ہے۔
https://twitter.com/OfficialDGISPR/status/1216000726016626690?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1216000726016626690&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.news18.com%2Fnews%2Finternational%2Fpakistan-armed-forces-reacted-on-army-chief-manoj-mukund-narvane-statement-on-pakistan-occupied-kashmir-imt-289539.html
پاکستانی فوج کے ترجمان کے ٹویٹر ہینڈل سے جاری ایک ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستانی فوج کے سربراہ کا بیان ملک کے حالات سے توجہ ہٹانے کے لئے دیا گیا ہے ۔ ساتھ ہی ساتھ پاکستان کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج ہندوستان کی جانب سے کی جانے والی کسی بھی کارروائی کا جواب دینے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ہندوستانی فوج کے سربراہ جنرل منوج نرونے نے کہا تھا کہ اگر پارلیمنٹ پاک مقبوضہ کشمیر کو ملک میں شامل کرنے کا حکم دیتی ہے ، تو فوج کارروائی کرنے کیلئے تیار ہے۔ جنرل نرونے نے سالانہ پریس کانفرنس میں اس بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ پارلیمنٹ نے کئی برسوں پہلے ایک تجویز پاس کی تھی کہ اس وقت کا مکمل جموں و کشمیر ہمارا حصہ ہے ۔ اگر پارلیمنٹ چاہتی ہے کہ یہ علاقہ ہمارا ہو ، تو حکم ملنے پر کارروائی کی جائیگی۔
واضح رہے کہ پارلیمنٹ نے 1990 کی دہائی میں اتفاق رائے سے ایک تجویز پاس کی تھی ، جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے قبضے والا کشمیر مکمل جموں اور کشمیرہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے۔ جنرل نرونے سے یہ بھی پوچھا گیا تھا کہ کیا انہیں حکومت کی جانب سے پی او کے پر کارروائی کرنے کے بارے میں کوئی حکم ملا ہے ۔ حالانکہ انہوں نے اس بارے میں براہ راست طورپر کچھ نہیں کہا۔