امرتسر : بارڈر پر جب بھی کوئی پاکستانی در انداز مارا جاتا ہے تو پاکستانی رینجرس اپنے شہری کی لاش لینے سے انکار کردیتے ہیں لیکن بدھ کی رات بی ایس ایف کی گولی سے مارے جانے والے درانداز کے معاملے میں پاکستانی رینجرس نے پہلی بار لاش کو لینے کیلئے ہاں کہی ، لیکن جی آر پی اٹاری ریلوے سٹیشن کی پولیس لاش کا پوسٹ مارٹم ہی نہیں کروا سکی ہے ۔
جانکاری کے مطابق 19 سالہ پاکستانی شہری گلفراز پاکستان سے آنے والی سمجھوتہ ایکسپریس کے ریلوے ٹریک کے راستے سے ہندوستانی سرحد میں داخل ہونے کی کوشش کررہاتھا لیکن بی ایس ایف کی گولی سے مارا گیا ۔ گلفراز کو بی ایس ایف نے روکنے کی بھی وارننگ دی تھی لیکن وہ نہیں رکا ۔ جس سے بی ایس ایف کو گولی چلانی پڑی ۔ حالانکہ گلفراز کے پاس سے نہ تو کسی طرح کا کوئی ہتھیار ملا ہے اور نہ ہی کوئی ہیروئن یا دیگر قابل اعتراض چیز برآمد ہوئی ہے ۔
گلفراز کی موت کے بعد یہ راج بھی دفن ہوگیا کہ اس کو پاکستان نے دراندازی کے لئے بھیجا تھا یا پھر کسی دیگر وجہ سے ۔ بی ایس ایف امرتسر سیکٹر کی بات کریں تو کئی ماہ کے بعد کسی پاکستانی درانداز کو مارا گیا ہے ۔ بی ایس ایف کے افسروں کے مطابق بارڈر پر دھان کی فصل کی کٹائی اور جموں کشمیر ، پنجاب میں دہشت گردانہ حملے ہونے کے الرٹ کے چلتے چپے - چپے پر پینی نظر رکھی جارہی ہے ۔