Latest News

نگروٹہ میں حملے کی سازش کر رہا تھا پاکستان، دہشت گردوں کے پاس سے برآمد ڈیوائس نے کھولے کئی راز

نگروٹہ میں حملے کی سازش کر رہا تھا پاکستان، دہشت گردوں کے پاس سے برآمد ڈیوائس نے کھولے کئی راز

نیشنل ڈیسک: 19 نومبر کو جموں و کشمیر کے شہر نگروٹہ میں  ہندوستانی سکیورٹی فورسز نے بڑے دہشت گردانہ حملے کی سازش کو  ناکام بنانے کے بعد فوج کے ہاتھ  ایک اور بڑی جانکاری لگی ہے ۔ جیش محمد کے چاروں دہشت گردوں کے پاس سے ملے  مواصلاتی ڈیوائس ( آلات  )سے  یہ  بات صاف ہو گئی ہے   کہ اس سازش کے پیچھے  پاکستان  کا ہاتھ تھا۔
دہشت گردوں کو دی تھی ٹریننگ 
ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق چاروں دہشت گرد اس  ڈیوائس  کے ذریعے پاکستان میں بیٹھے اپنے آقاؤں سے رابطہ کر رہے تھے۔ اس کے ساتھ یہ بھی انکشاف ہوا کہ 31 جنوری 2020 کو اسی طرح کی دراندازی کے پیچھے پاکستان کا ہاتھ تھا۔ اس بات کا بھی ثبوت موجود ہے کہ ہینڈلر مولانا مسعود اظہر کا بھائی ، عبدالرؤف اصغر نے ان دہشت گردوں کی تربیت کی تھی۔ اس نے ہندوستانی  سرحد کے قریب پاکستان کے شکر گڑھ کیمپ سے چار جہادیوں کا انتخاب کیا۔  حملے کی منصوبہ بندی کرنے کے لئے ایک اور دہشت گرد قاضی ترارکو بھی اصغر کے ساتھ بھیجا  گیا تھا۔
نگروٹہ انکاؤنٹر کی مکمل کہانی
در اصل  ، جموں کے شہر نگروٹہ میں ہوئے انکاؤنٹر میں ،سکیورٹی فورسز نے چار دہشت گردوں کو ٹھکانے لگا کر  پاکستان کے ایک بڑے منصوبے کو ناکام بنا دیا تھا۔ اس مقابلے میں ،سکیورٹی فورسز نے  اے کے سیریز کی 11 رائفلیں سمیت   چین میں بنائے گئے 30 دستی بم ( ہینڈ گرنیڈ) ، راکٹ لانچر سے داغے جانے والے 6 گرنیڈ ، 3 پسٹل ، 2 آئی ای ڈی ریموٹ ، 2 کٹر ، دوائیں ، کمبل ، خشک میوہ جات اور نیم تیار شدہ دھماکہ خیز مواد برآمد کیا تھا سکیورٹی فورسز کے مطابق ، اگر دہشت گرد کشمیر میں داخل ہونے میں کامیاب ہو جاتے تو وہ ممبئی کی طرح بڑے پیمانے پر قتل و غارت گری کر سکتے تھے۔ یہ چار دہشت گرد جموں کی سانبہ  سرحد کے راستے ہندوستان میں داخل ہوئے تھے ۔
 



Comments


Scroll to Top