آل انڈے مجلس اتحادل المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم )کے سربراہ اسد الدین اویسی نے تیلنگانہ میں مسلم تنظیموں کی ایک یونٹ کے نمائندوں کے ساتھ تیلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راو سے بدھ کو ملاقات کی۔ اس دوران انہوں نے قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) کے اپ ڈیٹ پر بھی کیرالہ کی طرح ہی روک لگانے کی اپیل کی۔
میٹنگ ختم ہونے کے بعد باہر اویسی نے ملاقات کو 'مثبت بتاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے را ؤکو بتایا کہ این پی آر دراصل قومی شہری رجسٹر( این آر سی )کی طرف بڑھنے کا پہلا عملی قدم ہے۔انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ نے ان مسائل پر 'ہمدردی ظاہر کی اور اس پر جواب دینے کے لئے دو دن کا وقت مانگا ہے۔ حیدرآباد کے لوک سبھا ممبر پارلیمنٹ یہاں شہر کے یونائیٹڈ مسلم ایکشن کمیٹی کے نمائندوں کے ساتھ تھے۔
این آر سی اور نظر ثانی شہریت قانون کو لے کر ہو رہے احتجاج کے درمیان سی پی ایم کی قیادت والی ایل ڈی ایف نے جمعہ کو این پی آر سے وابستہ تمام سرگرمیوں پر روک لگا دی۔ اس سے پہلے مغربی بنگال میں بھی این پی آر کی سرگرمیوں پر روک لگ چکی ہے۔اویسی نے دہلی میں رام لیلا میدان میں وزیر اعظم مودی کی تقریر کا بھی حوالہ دیا۔مودی نے کہا تھا کہ این آر سی پر کوئی بحث نہیں ہے۔
اویسی نے اس پر کہا کہ صدر نے این ڈی اے حکومت کے قیام کے بعد پارلیمنٹ میں کہا تھاکہ این آر سی لایا جائے گا۔انہوں نے کہا، '' کیا یہ مرکزی حکومت ہے جو صدر کی تقریر اور ا نکا بھاشن تیار کرتی ہے۔یہ پارلیمنٹ میں پڑھا گئی تھی ۔کیا یہ الگ تھا ؟ اویسی نے کہا کہ وزیر اعظم نے کہا کہ تھا کہ کوئی ڈٹینشن سینٹر نہیں بنا ہے ، جبکہ کرناٹک میں ایک ڈٹینشن سینٹر کا پتہ چلا ہے اور اس آسام میں یہ بن رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ' ہندوستان کے وزیر اعظم ہم آپ سے یہ امید نہیں کر رہے تھے ۔