Latest News

اسدالدین اویسی نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف دائر کی عرضی

اسدالدین اویسی نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف دائر کی عرضی

نئی دہلی: آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ  اور حیدر آباد سے  رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے۔اب تک مجموعی طور پر 13 تنظیموں نے اس نئے قانون کے خلاف سپریم کورٹ میں مقدمہ دائر کیا ہے۔اویسی نے اس بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت میں اس طرح کا قانون بنا کر آپ جناح کو زندہ کر رہے ہیں۔
اسد الدین اویسی نے کہا کہ ' مولانا ابوالکلام آزاد نے کہا تھا کہ میں  ایک ہندوستانی مسلمان ہوں اور میرے مذہب کا اس ملک سے ایک ہزار سال کا رشتہ ہے اور ہندو ازم کا چار ہزار سال سے زیادہ کا رشتہ ہے۔جب میرا اس ملک سے ایک ہزار سال کا رشتہ ہے تو وہ رشتہ کہاں پر چلا گیا'۔اویسی نے کہا کہ آپ پارلیمنٹ میں بیٹھ کر پیغام دے رہے ہیں کہ ہم مسلمان ہیں ، اس لئے آپ کو اس میں ( سی اے بی )میں نہیں لائیں گے،آخر آپ ہندوستان کی سب سے بڑی پنچایت سے کیا پیغام دینا چاہ رہے ہیں۔
شہریت ترمیم قانون کے خلاف کئی عرضی کانگرس ممبر پارلیمنٹ جے رام رمیش اور ترنمول کانگرس ممبر پارلیمنٹ مہوا موترا سمیت کئی درخواست گزاروں نے شہریت ترمیمی قانون کی قانونی حیثیت کو چیلنج دیتے ہوئے سپریم کورٹ میں جمعہ کو  درخواستیں دائر کیں۔ان تمام درخواستوں میں کہا گیا ہے کہ شہریت قانون میں ترمیم آئین کے بنیادی ڈھانچے اور برابری کے حقوق سمیت بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے ۔ 
 



Comments


Scroll to Top