نیشنل ڈیسک: آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین ( اے آئی ایم آئی ایم ) کے صدر اسد الدین اویسی نے منگل کو کہا کہ دہلی میں ہوئے تشدد کے لئے بی جے پی کے لیڈر ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ برائے مملکت جے کشن ریڈی کے بیان پر کہا کہ کب تک یہ لوگ میرے نام کی مٹھائی کھاتے رہیں گے۔ انہیں( جے کشن ریڈی) واپس دہلی جانا چاہئے۔ وہ حیدرآباد میں کیا کر رہے ہیں؟ وہ وزیر داخلہ ہیں۔ انہیں وہاں جا کر حالات کو کنٹرول کرنا چاہئے۔
بتادیں کہ اس سے پہلے جے کشن ریڈی نے حیدرآباد میں کہا- ٹرمپ کے دورے کے وقت تشدد ہونا بڑی سازش کی طرف اشارہ کر رہا ہے۔وزارت داخلہ مسلسل حالات پر نظر بنائے ہوئے ہے۔ قصورواروں کو کسی بھی حال میں بخشا نہیں جائے گا۔ انہوں نے کانگر س اور سی اے اے مخالفین کو بھی نشانہ بنایا۔ ساتھ ہی کہا کہ راہل گاندھی، اویسی اور سی اے اے مخالفین کو اس پر جواب دینا چاہئے۔
اویسی حیدرآباد میں شہریت ترمیم قانون( سی اے اے )، نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر)اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز( این آر سی )کی مخالفت میں منعقد پروگرام میں شامل ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ راہل گاندھی نے بھی تشدد کو غلط ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرامن مظاہرہ صحت مند جمہوریت کی علامت ہے، لیکن تشدد درست نہیں۔ وہیں، کیجریوال بھی دارالحکومت کے موجودہ حالات کو لے کر فکر مند ہیں، انہوں نے لوگوں سے تحمل برتنے کی اپیل کی ہے۔
اویسی نے ٹویٹ کیا کہ 'یہ فساد ایک سابق ممبر اسمبلی اور بی جے پی رہنما کے اکسانے کا نتیجہ تھا۔ اس میں پولیس کے شامل ہونے کے بھی واضح ثبوت ہیں۔ سابق ممبر اسمبلی کو فوری طور پر گرفتار کیا جانا چاہئے۔ تشدد کو کنٹرول کرنے کے لئے فوری اقدامات اٹھائے جانے چاہئے، نہیں تو یہ اور پھیلے گا'۔تاہم، انہوں نے کسی لیڈر کا نام نہیں لیا۔لیکن، اویسی واضح طور پر بی جے پی لیڈر کپل مشرا کو لے کر یہ باتیں کہہ رہے تھے۔ کیونکہ کپل مشرا نے جعفرآباد اور چاند باغ میں سڑکوں کو خالی کرانے کے لئے 3 دن کا الٹی میٹم دیا تھا۔
اویسی نے کہا کہ دہلی میں ہوئے تشدد کی مذمت کرتا ہوں، جس میں پولیس اہلکاکر اور کئی شہری ہلاک ہو گئے ۔ساتھ ہی کہا یہ ملک کے لئے شرم کی بات ہے کہ غیر ملکی مہمان ہماری زمین پر آئے ہیں اور تشدد بھڑکا ہے۔ انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے دہلی میں امن قائم کرنے کا مطالبہ کیا ۔ساتھ ہی کہا تشدد کو روکنے کے لئے دہلی پولیس پر دباؤ بنانا چاہئے۔