جموں وکشمیرمیں گزشتہ کچھ دنوں سے کشیدہ حالات کودیکھتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے لیڈراورسابق وزیراعلیٰ عمرعبداللہ نے گورنرستیہ پال ملک سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد عمر عبداللہ نے کہا کہ 'ہم نے گورنرکوبتایا کہ کشمیر کے لوگوں میں 35 اے اور370 کولے کر طرح طرح کی افواہیں چل رہی ہیں۔ گورنرنے ہمیں یقین دہانی کرائی ہے کہ ان سبھی موضوعات میں سے کسی بھی اعلان کی کوئی تیاری نہیں کی جارہی ہے۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ ہم جموں وکشمیر کے مو جودہ حالات کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں۔ جب ہم افسران سے پوچھتے ہیں تووہ کہتے ہیں کہ کچھ تو ہو رہا ہے، لیکن کسی کو نہیں معلوم کہ حقیقت میں کیا ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس موضوع پرگورنرنے جوباتیں ہم سے کہی ہیں، وہ آخری لفظ نہیں ہیں۔گورنرجوکچھ بھی عوامی طورپرہمیں بتاتے ہیں، میں یقینی طورپرہندوستانی حکومت سے عوامی طورپرسننا چاہوں گا کہ لوگوں کو فکرمند ہونے کی کوئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیرکو پارلیمنٹ شروع ہونے سے قبل مرکزی حکومت کو بیان دینا چاہئے کہ آخرامرناتھ یاترا ختم کرنے اورسیاحوں کووادی خالی کرانے کیلئے کیوں کہا گیا۔ ہم اسے پارلیمنٹ سے سننا چاہتے ہیں کہ لوگوں کوخوفزدہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔