لاس اینجلس : امریکہ میں ایک غلط فہمی کی شکار ماں نے 3 معصوم بیٹوں کو مار ڈالا ۔ معاملہ امریکہ کے اوہیو کا ہے ، جہاں کی رہنے والی برٹنی رینی پلکنگٹن (27) کو ڈر تھا کہ کہیں اس کے بیٹے خواتین کے خلاف جنسی تشدد کرنے والے نہ بن جائیں ، اس ڈر کے چلتے اس نے اپنے تینوں معصوم بیٹوں کا قتل کر ڈالا ۔ منگل کے روز اس نے عدالت میں اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کو قبول کر لیا ۔ برٹنی نے اپنے تینوں بیٹوں کا قتل الگ الگ وقت پر کیا تھا ۔
اس جرم کے لئے برٹنی کو 37 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے ۔ جج مارک کانور نے حکم دیا کہ جرم کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے برٹنی کی تینوں معاملوں میں سزا ایک کے بعد ایک چلے گی ۔ جانکاری کے مطابق برٹنی کا 3 مہینے کا بیٹا نوح اگست 2015 میں مردہ ملا تھا ۔ وہیں 4 سال کے بیٹے گیون کی موت اپریل 2015 میں ہوئی تھی ۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک دیگر معصوم نائل کی موت جولائی 2014 میں ہوئی تھی ۔ برٹنی نے نوح کی لاش ملنے کے بعد ہی اپنے تینوں بیٹوں کا قتل کرنے کی بات قبول کرلی تھی ۔ برٹنی نے پولیس سے کہا تھا کہ وہ افسردگی میں تھی ۔ اسے لگ رہا تھا کہ اس کے بچے بڑے ہوکر خواتین کے جنسی تشدد کریں گے ۔