Latest News

شمالی کشمیر کے درجنوں علاقے اپنے اپنے ضلع صدر مقامات سے پھر منقطع

شمالی کشمیر کے درجنوں علاقے اپنے اپنے ضلع صدر مقامات سے پھر منقطع

سری نگر:شمالی کشمیر کے درجنوں علاقوں بشمول کرناہ، ٹنگڈار، مژھل اور گریز کا ہفتے کے روز تازہ برف باری سے سڑکوں پر پھلسن پیدا ہونے کی وجہ سے اپنے اپنے ضلع صدر مقامات سے رابطہ منقطع رہا۔تاہم کپوارہ- کیرن روڈ پر ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل حسب معمول جاری رہی۔

پولیس کنٹرول روم کپوارہ کے ایک عہدیدار نے یو این آئی کو بتایا کہ تازہ برف باری سے سڑکوں پر پھلسن پیدا ہونے کی وجہ سے درجنوں دور افتادہ علاقوں بشمول کرناہ، مژھل اور ٹنگڈار کی رابطہ سڑکوں پر ٹریفک کی نقل و حمل ہفتے کے روز بند رہی۔

انہوں نے بتایا کہ سادھنا ٹاپ اور زیڈ گلی پر گذشتہ شب تین انچ سے ایک فٹ تک تازہ برف جمع ہوئی ہے جس کی وجہ سے ٹریفک کی نقل و حمل بند ہوئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ برف ہٹانے کے بعد ہی ان سڑکوں پر ٹریفک کو بحال کیا جائے گا۔ تاہم موسلا دھار بارشوں کے با وجود کپوارہ- کیرن روڈ پر ٹریفک کی نقل و حمل جاری رہی لیکن گاڑیاں صرف منڈن تک ہی جا رہی تھیں جو مین ٹاؤن سے کچھ دوری پر واقع ہے۔ بانڈی پورہ پولیس کنٹرول روم کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ گریز قصبے اور دیگر ملحقہ علاقوں کی سڑکوں پر بھی ہفتے کے روز ٹریفک کی نقل و حمل بند رہی۔

انہوں نے کہا کہ رازدان پاس پر گذشتہ شب سے 7 سے 8 انچ تازہ برف جمع ہوئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ موسم میں بہتری واقع ہوتے ہی برف ہٹانے والی مشینوں کو کام پر لگایا جائے گا۔ بتادیں کہ قصبہ گریز کو وادی کے دوسرے حصوں کے ساتھ جوڑنے والے بانڈی پورہ – گریز روڈ کو قریب چھ ماہ بعد 10 اپریل کو کھول دیا گیا تھا۔قصبہ گریز اور ملحقہ علاقوں کے لوگ رازدان پاس کے نزدیک ایک ٹنل تعمیر کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ یہ علاقے سال بھر وادی سے جڑے رہیں۔

ادھر وادی کشمیر کو ملک کے دوسرے حصوں کے ساتھ جوڑنے والی 270 کلو میٹر طویل سری نگر- جموں قومی شاہراہ بھی ہفتے کے روز کئی مقامات چٹانیں کھسک آںے کی وجہ سے بند کر دی گئی تھی تاہم متعلقہ ایجنسیوں نے شاہراہ کو قابل آمد و رفت بنانے کے لئے جنگی بنیادوں پر مشینری اور نفری کو کام پر لگا دیا تھا۔

وادی کشمیر کو لداخ یونین ٹریٹری کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر- لیہہ شاہراہ پر سال رواں کے یکم جنوری سے ٹریفک کی نقل و حمل مسلسل بند ہے جبکہ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ سے جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ پر بھی گذشتہ زائد از چار ماہ سے ٹریفک معطل ہے۔تاہم دونوں سڑکوں کو قابل آمد و رفت بنانے کے لئے کام شد ومد سے جاری ہے۔



Comments


Scroll to Top