Latest News

شمالی ہندوستان میں لو کا قہر ، دہلی میں گرمی نے توڑا 18سال کا ریکارڈ ، درجہ حرارت 50ڈگری

شمالی ہندوستان میں لو کا قہر ، دہلی میں گرمی نے توڑا 18سال کا ریکارڈ ، درجہ حرارت 50ڈگری

نیشنل ڈیسک:دہلی این سی آر سمیت پور ا شمال بھارت ان دنوں خوفناک گرمی سے  نے حال ہے ۔ جہاں  دہلی میں گرمی نے 18سال کا ریکارڈ توڑا ہے وہیں راجستھان کے چورو میں درجہ حرارت 50ڈگری تک پہنچ گیا۔ مئی ماہ کے دوسرے ہفتے کے ختم ہوتے ہی گرمی نے اپنے  تیور دکھانے شروع کر دیئے  تھے۔ دہلی کے صفدر جنگ آبزرویٹری میں 18سال کے بعد منگلوار کو مئی ماہ کا سب سے زیادہ درجہ حرارت 46ڈگری سیلسیئس درج کیا گیا۔
دہلی میں لوگ چلچلاتی گرمی اور لو کے تھپیڑوں کا سامنا کر رہے ہیں اور قومی دارالحکومت  کے زیادہ تر مقامات پر زیادہ تر درجہ حرارت نارمل سے چھ ڈگری سے زیادہ  درج کیا گیا ۔ وہیں پالم علاقے میں درجہ حرارت 47,6ڈگری سیلسیئس  تک پہنچ گیا ۔
دہلی میں گرمی کے ٹوٹے ریکارڈ
علاقائی موسم پیشینگوئی مرکز کے چیف کلدیپ شری واستو نے بتایا کہ آخر ی بار صفدر جنگ میں  زیادہ سے زیادہ  درجہ حرارت 46ڈگر ی 19مئی 2002 کو درج کیا گیا تھا ۔ انہوں نے بتایاکہ صدر جنگ آبزرویٹری میں اس سے زیادہ درجہ حرارت 29مئی 1944کو 47.2 ڈگری سیلسیئس درج کیا گیا تھا ۔ شری واستو نے بتایاکہ حالانکہ ، پالم آبزرویٹری میں پچھلی بار سب سے زیادہ درجہ حرارت 47.2 ڈگری 18مئی 2010 کو درج کیا گیا تھا ۔ بھارتیہ محکمہ موسم  کے مطابق بڑے علاقہ میں مسلسل دو دنوں تک دیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 45ڈگری درج ہونے پر لو کا اعلان کیا جاتا ہے جبکہ درجہ  حرارت 47ڈگری ہونے پر شدید  لو کا اعلان کیا جاتا ہے۔ 
راجستھان میں گرمی زوروں  پر 
راجستھان میں سبھی علاقوں میں زوردار گرمی پڑ رہی ہے اور لو کے تھپیڑوں نے لوگوں کو گھروں میں بند کر دیا ہے ۔  منگلوار کو چورومیں درجہ حرارت 50.0 ڈگری سیلسیئس تک چلا گیا ۔ محکمہ موسم کے مطابق صوبے کے چورومیں منگلوار کو درجہ حرارت سب سے زیادہ درج کیا گیا ۔ وہیں زیادہ درجہ حرارت  50.0ڈگری سیلسیئس رہا  جو گزشتہ 10سال میں مئی  کے ماہ میں دوسرا زیادہ حرارت  ہے۔ اس سے پہلے سال 2016میں 19مئی کو چورو میں درجہ حرارت 50.2 ڈگری تک گیا تھا ۔ صوبہ کے باقی حصوں  میں بھی گرمی اور لو کا قہر ہے۔ 
28مئی سے مل سکتی ہے تھوڑی راحت
محکمہ موسم کے مطابق گورووار کو مشرقی ڈسٹربینس اور مغربی ہوائوں کی وجہ سے گرمی سے کچھ راحت مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی دارالحکومت میں شکروار وسنیچروار کو دھول بھری آندھی چلنے اور گرج کے ساتھ چھینٹے پڑنے کا امکان ہے۔ یہاں پر 60 کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتارسے ہوائیں  چل سکتی ہیں ۔
 



Comments


Scroll to Top