Latest News

نربھیا کے مجرم کی عجیب دلیل: دہلی میں فضائی آلودگی خطرناک سطح پر، ایسے میں پھانسی کی کیا ضروت

نربھیا کے مجرم کی عجیب دلیل: دہلی میں فضائی آلودگی خطرناک سطح پر، ایسے میں پھانسی کی کیا ضروت

نیشنل ڈیسک: کہتے ہیں نا جب موت قریب آتی ہے تو سب سے پہلے خدا یاآتا  ہے ۔ ایسا ہی کچھ حال نربھیا کے گنہگاروں ہو رہا ہے۔کیونکہ جیسے جیسے موت کی گھڑی قریب آ رہی ہے۔تو انہے ست ےُگ دور سے لے کر دہلی کا آلودگی تک سب یاد آ رہا ہے۔نربھیا کے مجرموں میں سے ایک 31 سالہ اکشے ٹھاکر نے عدالت میں نظر ثانی عرضی دائر کی ہے۔جس میں اس نے پھانسی نہیں دینے کے پیچھے بڑے ہی عجیب و غریب دلائل دیئے ہیں۔
اکشے ٹھاکر کی نظر ثانی درخواست میں کہا گیا ہے کہ دہلی میں فضائی آلودگی انتہائی خطرناک سطح پر ہے۔دہلی گیس چیمبر میں تبدیل ہو چکی ہے۔یہاں کا پانی زہریلا ہو چکا ہے اور ایسے میں جب خراب ہوا اور پانی کے چلتے عمر پہلے سے ہی کم از کم ہوتی جا رہی ہے تو پھر پھانسی کی سزا کی ضرورت کیوں ہے؟ وید پران اور اپنشد کے مطابق ست ےُگ دور میں لوگ ہزاروں سال تک جیتے تھے۔ تریتا ےُگ میں بھی ایک ایک آدمی ہزار ہزار سال تک جیتا تھا۔لیکن، اب کل یگ میں انسان کی عمر 50 سال تک محدود رہ گئی ہے۔ تو پھر ایسے میں پھانسی کی سزا دینے کی ضرورت نہیں ہے۔
بتادیں ملک کے مشہور نربھیا عصمت دری معاملے 6  پانچ ملزم تھے۔جس میں ایک رام سنگھ نے جیل میں ہی مبینہ طور پر خود کشی کر لی تھی اور ایک نابالغ کو ضمانت مل گئی تھی ، جس کے بعد باقی چار ملزمان کو نچلی عدالت نے خواتین کے ساتھ اجتماعی عصمت دری اور قتل کے معاملے میں موت کی سزا دی تھی۔جس کو دہلی کے ہائی کورٹ اور پھر سپریم کورٹ نے برقرار رکھا۔
 



Comments


Scroll to Top