نیشنل ڈیسک : نربھیا گینگ ریپ کے چاروں مجرمین کو جلد ہی پھانسی کے پھندے پرلٹکایا جا سکتا ہے ۔ خبروں کے مطابق اس ہفتے کے آخر تک 10پھندے بنانے کے احکامات دے دئیے گئے اور اتفاق یہ ہے کہ یہ پھندے نربھیا کے ننیہال میں تیار ہورہے ہیں ۔
دراصل نربھیا کا ننیہال بہار کے بکسر میں ہے اور پھانسی کے پھندے بنانے کا حکم بھی بہار کی بکسر جیل کو ملا ہے ۔ بہار کی بکسر جیل صوبہ کی واحد ایسی جیل ہے جسے پھانسی کا پھندہ بنانے میں مہارت حاصل ہے ۔ پھندے تیار کرنے کا حکم گذشتہ ہفتے ملے تھا ۔ حالانکہ جیل انتظامیہ کو یہ نہیں معلوم کہ پھانسی کے ان پھندوں کیلئے مانگ کہاں سے اور کس مقصد سے کی گئی ہے ۔ لیکن یہ قیاس لگائے جارہے ہیں کہ یہ پھندے نربھیا معاملے کے مجرمین کیلئے ہی ہیں ۔
7200 کچے دھانگوں سے بنتا ہے ایک پھندہ
بکسر جیل سپرنٹنڈنٹ وجے کمار اروڑہ نے کہا کہ،' بکسر جیل میں لمبے وقت سے پھانسی کے پھندے بنائے جاتے ہیں اور ایک پھانسی کا پھندہ 7200 کچے دھاگوں سے بنتا ہے ۔ اسے تیار کرنے میں 2 سے 3 دن لگ جاتے ہیں ۔ جس پر 5-6 قیدی کام کرتے ہیں اور اس کی لٹ تیار کرنے میں موٹر کے ذریعے چلنے والی مشین کا بھی تھوڑا استعمال کیا جات اہے ۔ انہوں نے بتایا کہ گذشتہ بار جب یہاں سے پھانسی کی پھندے سپلائی کی گئی تھی تو ایک کی قیمت 1725 روپے رہی تھی لیکن اس بار 10 پھانسی کے پھندے تیار کرنے کا جو حخم ہوا ہے اس میں پیتل کی بُش جو کہ گردن میں پھنستی ہے ، کی قیمت میں ہوئے اضافے کی وجہ سے پھندے کی قیمت میں اضافہ ہو سکتا ہے ۔ پھانسی کی سزا کیلئے پھندہ صرف بہار کی بکسر سینٹرل جیل میں ہی تیار ہوتا ہے ۔