Latest News

نیپال کی سپریم کورٹ کا حکومت کو جھٹکا، 11 ممالک سے سفیروں کی واپسی پر لگائی روک

نیپال کی سپریم کورٹ کا حکومت کو جھٹکا، 11 ممالک سے سفیروں کی واپسی پر لگائی روک

کٹھمنڈو: نیپال کی سپریم کورٹ نے اتوار کو حکومت کے اس فیصلے پر عبوری روک لگا دی ہے، جس میں چین، امریکہ، برطانیہ، روس اور جاپان سمیت 11 ممالک سے سفیروں کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ نیپال حکومت کی کابینہ کی میٹنگ نے 6 اکتوبر کو فیصلہ کیا تھا کہ 6 نومبر تک 11 ممالک میں تعینات سفیروں کو واپس بلایا جائے گا۔ یہ ممالک ہیں چین، جرمنی، اسرائیل، ملیشیا، قطر، روس، سعودی عرب، اسپین، برطانیہ، امریکہ اور جاپان۔
تاہم، سپریم کورٹ کی مشترکہ بنچ جسٹس شارنگا سوبیدی اور سری کانت پوڈیل نے حکومت کے اس فیصلے پر عبوری حکم (اسٹے آرڈر)جاری کرتے ہوئے اس عمل کو روک دیا ہے۔ زیادہ تر سفیروں کی تقرری پچھلی حکومت (نیپال کمیونسٹ پارٹی-یو ایم ایل اور نیپالی کانگریس کے  مخلوط  حکومت)کے دوران سیاسی بنیاد پر کی گئی تھی۔ نئے اتحاد کی حکومت بننے کے بعد انہیں ہٹانے کی تیاری کی جا رہی تھی، جسے عدالت نے اب روک دیا ہے۔
حکومت کے فیصلے کے خلاف متاثرہ سفیروں نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا اور عبوری حکم کی مانگ کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا یہ قدم قانونی عمل اور سفارتی روایات کے خلاف ہے۔ عدالت نے فی الحال ان کی درخواست کو ترجیح دیتے ہوئے حکومت کے حکم کو معطل کر دیا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top