اندور: مدھیہ پردیش کے اندور کے کھجرانا علاقے سے بی جے پی کونسلر اور اقلیتی مورچہ کے سابق ریاستی نائب صدر عثمان پٹیل نے ہفتہ کو پارٹی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا۔سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی سے متاثر ہو کر 40 سال پہلے بی جے پی سے جڑے عثمان پٹیل حکومت کی طرف سے لائے شہریت ترمیمی قانون اور این سی آر سے خفا تھے۔ انہوں نے اس قانون کو مسلم مخالف بتاتے ہوئے اپنے حمایتیو ںسمیت پارٹی چھوڑ دی۔ عثمان پٹیل نے بی جے پی کے شہر صدر گوپی رشن کو اپنا استعفیٰ سونپ دیا۔
کھجرانا کے وارڈ- 38 کے موجودہ بی جے پی کونسلر عثمان پٹیل نے استعفے کے ساتھ ایک ویڈیو بھی جاری کیا ہے۔ اس میں انہوں نے کہا کہ اٹل جی سے متاثر ہو کر پارٹی میں آیا تھا، لیکن اب وہ پارٹی سے دلبرداشتہ ہیں،کیونکہ پارٹی اس وقت ملک توڑنے کا کام کر رہی ہے، اسی لئے استعفیٰ دے رہا ہوں۔ اب پارٹی اپنے اصولوں سے بدل گئی ہے۔ نفرت کی سیاست کر رہی ہے اور جو نیا قانون سی اے اے -این سی آر اور این پی آر لایا ہے، وہ مسلم مخالف ہے، ملک کے آئین کے خلاف ہے ۔
https://www.youtube.com/watch?v=ZisecYbcAvQ
انہوں نے کہا کہ میں اس قانو ن کے خلاف ہوں ،میری قوم کی جو ماں بہن، بھائی، بزرگ سڑکوں پر بیٹھے ہیں، میں ان کے ساتھ ہوں اور ہمیشہ رہوں گا۔ ہندوستان ... ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی سے مل کر بنا ہے۔ یہی ہمارے ملک کی طاقت ہے۔ پٹیل مسلم اکثریتی علاقے سے دو بار بی جے پی کے ٹکٹ پر کونسلر بنے۔ پچھلا الیکشن انہوں نے 22 کے 22 بوتھ جیت کر 5500 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔
بی جے پی نگر صدر گوپی کرشن نے بتایا کہ بی جے پی کے تمام کارکنوں کو پارٹی میں شامل ہونے اور چھوڑنے کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر پٹیل پارٹی کے سینئر لیڈر تھے، بدقسمتی ہے کہ وہ ملک کے مفاد میں بنے قانون کو سمجھ نہیں سکے۔