Latest News

ٹرمپ کا الزام : بھارت ، چین  سمندر میں بہار ہے کچرا، ماحول کر رہے پراگندہ

ٹرمپ کا الزام : بھارت ، چین  سمندر میں بہار ہے کچرا، ماحول کر رہے پراگندہ

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ چین، بھارت اور روس جیسے ملک آپ تمباکو نوشی کرنے والوں اور صنعتی  فیکٹریوں اور فضلہ  (کچرے)کو صاف کرنے کے لئے کچھ نہیں کر رہے ہیں اور یہی کچرا  سمندر میں تیرتے ہوئے لاس اینجلس تک پہنچ رہا ہے۔موسمیاتی تبدیلی کو ایک بہت پیچیدہ مسئلہ بتاتے ہوئے، ٹرمپ نے کہا کہ کوئی مانے یانہ مانے لیکن وہ خود کو کئی طریقوں میں ایک ماہر  ماحولیات مانتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں زمین پر سب سے صاف ماحول چاہتا ہوں اور چاہتا ہوں کہ میرے پاس صاف ہوا اور پانی ہونا چاہئے۔ٹرمپ نے منگل کو نیویارک کے اکنامک کلب میں کہا کہ امریکہ نے تین سال کے اندر اندر اپنے   خوفناک اور اقتصادی طور پر غیر مناسب کاروباری اداروں کو بند کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ماحول کی قیمت پر ہم کوئی بھی توانائی یا ترقی نہیں چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیرس موسمیاتی معاہدہ امریکہ کے لئے ایک 'ڈیزاسٹر' تھا۔اس معاہدے سے کھربوں ڈالر کا نقصان ہوگا۔ 2030 تک بھی یہ چین میں کام نہیں کرے گا اول روس اس سے  دہائیوں پیچھے چلا جائے گا، شاید 1990 میں جو دنیا کا سب سے گندہ سال تھا۔
ٹرمپ نے ہنستے ہوئے کہا کہ بھارت کو ہم پیسے دینے والے ہیں کیونکہ وہ ایک ترقی پذیر ملک ہے اور ہم بھی ۔تجارتی پالیسی اور موسمیاتی تبدیلی جیسے مسائل سے متعلق خطرے کے سوال پر ٹرمپ نے کہاکہ ہمارے پاس زمین کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا ہے ،  متحدہ  ریاست امریکہ، جسے ہم صاف ستھرا رکھنا چاہتے ہیں۔ لیکن چین، بھارت  اور روس اپنے کچرے  کو صاف کرنے کے لئے کچھ نہیں کر رہے ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top