Latest News

کوروناکے گہراتے بحران کے درمیان وزارت داخلہ نے  جاری کیں نئی گائیڈ لائنز،  پورے دسمبررہیں گی لاگو

کوروناکے گہراتے بحران کے درمیان وزارت داخلہ نے  جاری کیں نئی گائیڈ لائنز،  پورے دسمبررہیں گی لاگو

نیشنل ڈیسک: ملک کے مختلف حصوں میں کووڈ- 19  انفیکشن کے بڑھتے ہوئے واقعات کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے مرکزی وزارت داخلہ نے تمام ریاستوں اور مرکزی علاقوں سے کورونا سے متعلقہ  تمام ہدایات اور  احتیاطی تدابیر اور معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کو سختی سے نافذ کرنے کو کہا ہے ۔  وزارت نے بدھ کے روز کووڈ- 19  انفیکشن کی روک تھام کے لئے  ایک حکم  جاری کر نگرانی ، اقدامات اور چوکسی کے لئے رہنما اصول جاری کئے  جو  آئندہ یکم دسمبر سے نافذ ہوں گے ۔

Coronavirus India Live Updates: MHA Covid-19 Guidelines & Rules, Covid-19  Vaccine & Cases in India Today Latest News Update

مرکزی وزارت داخلہ نے بدھ کو کورونا وائرس وبا کو لے کر کنٹینمنٹ زون ، سرویلانس اور احتیاط کو لے کر نئی گائیڈ لائنس جاری کی ہیں ، جس میں کہا گیا ہے کہ جن علاقوں میں پابندی لگائی گئی ہے ، وہاں پر سختی سے ضوابط پر عمل کیا جائے ۔ کورونا کے معاملات میں جو گراوٹ آئی ہے ، اس کو برقرار رکھا جائے- 
وزارت نے تمام ریاستوں اور وسطی علاقوں سے ان ہدایات پر سختی سے عملدرآمد کرنے کو کہا ہے۔ ہدایات  میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ کورونا کے خلاف مہم میں اب تک ملک نے  جو   کامیابی حاصل  کی ہے ، اس کو برقرار رکھتے ہوئے اس کو مزید مضبوط بنانے کے لئے اقدامات کئے جائیں ۔ ان ہدایات میں زور دیکر کہاگیا کہ کنٹینمنٹ زون میں تمام رہنما خطوط پر مکمل عمل درآمد کیا جانا چاہئے اور وہاں صرف لازمی خدمات کی سرگرمی کی اجازت دی جانی چاہئے۔ کنٹینمنٹ زون کے  اندر جانے اور باہر آنے پر مکمل طور پر  روک لگانے کو کہا ہے ۔


بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں بھی خصوصی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کو کہا گیا ہے۔ ریاستوں اور مرکز ی علاقوں  سے کہا گیا ہے کہ وہ تہواروں اور سردیوں کے موسم کو دیکھتے ہوئے خصوصی احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور ضلع ، مقامی انتظامیہ ، میونسپل کارپوریشن اور پولیس کو  وزارت داخلہ اور مرکزی صحت و خاندانی بہبود کے رہنما اصولوں اور معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کو نافذ کرنے کے تئیں جوابدہ بنائیں ۔ ساتھ ہی افسران کی جوابدہی یقینی بنانے کے لئے بھی کہا گیا ہے ۔  رہنما خطوط میں ریاستی حکومتوں سے کہا گیا ہے کہ وہ سماجی اور مذہبی تقاریب میں شرکت کرنے والے افراد کی تعداد کو سو تک محدود رکھیں اور ضرورت پڑنے پر اسے  بھی کم کریں۔



Comments


Scroll to Top