جموں: نیشنل کانفرنس نے مرکز پر الزام لگایا ہے کہ اس نے جموں کشمیر کے حالات خراب کردئیے ہیں۔ نیشنل کانفرنس کا کہنا ہے کہ صوبے میں 1975 کی ایمر جنسی سے بھی برے حالات ہیں اور مرکزی حکومت کہہ رہی ہے کہ سب کچھ ٹھیک ہے۔ پارٹی نے جموں کے شیر کشمیر بھون میں ایک میٹنگ کا انعقاد کیا اور کہا کہ سبھی علاقائی جماعتوں کے اعلیٰ لیڈروں کو نظر بند کر دیا گیا ہے۔ لوگوں پر پابندیاں عاید کردی گئی ہیں اور ایسا کر کے ایمر جنسی کی تاریخ کو دوہرایا گیا ہے۔
نیشنل کانفرنس نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور ان کے بیٹے اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو قید کئے جانے کا الزام لگایا اور کہا کہ اگر سب کچھ عام ہے تو پھر لیڈروں کو قید کیوں کیا گیا ہے؟ انہوں نے مرکزی حکومت سے کہا کہ جمہوریت ہے اور جمہوریت میں ایسا نہیں ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی آزادی کو دبایا جا رہا ہے۔ صوبے میں عید الاضحی ہے لیکن کوئی بھی اس حالات نہیں ہے کہ تہوار منا سکے۔