نیشنل ڈیسک:وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف کانگرس لیڈر راہل گاندھی کے 'ڈنڈا' والے متنازعہ بیان پر مرکزی اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے اتوار کو طنز کسا۔ انہوں نے کہا کہ کانگرس صدر سونیا گاندھی کو اپنے 49 سالہ بیٹے کو سیاسی پلے سکول میں بھیجنا چاہئے تاکہ وہ شرافت اور زبان کی تہذیب سیکھ سکیں۔
بتادیں کہ راہل نے بدھ کو دہلی میں ایک انتخابی ریلی کے دوران مودی کو آگاہ کیا تھا کہ اگر انہوں نے ملک میں بے روزگاری کے مسئلے کو حل نہیں کیا، تو اگلے چھ سے آٹھ ماہ میں نوجوان ان کو ڈنڈے سے ماریں گے۔
اس متنازعہ بیان کو لے کرپوچھے جانے پر نقوی نے کہا کہ کانگرس کے لیڈر اپنے ہاتھ میں کلہاڑی لے کر گھومتے ہیں اور موقع ملتے ہی اسے اپنے ہی پاؤں پر دے مارتے ہیں۔ مجھے کانگرس کے لوگوں، خاص طور سے سونیا گاندھی کو مشورہ دینا ہے کہ وہ اپنے پپوجی کو کسی سیاسی پلے سکول میں بھیجیں تاکہ وہ سیاست کی اے بی سے ڈی، وقار، شرافت اور زبان کی تہذیب سیکھ سکیں۔ انہوں نے راہل گاندھی کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی جانب سے منتخب ہوئے وزیر اعظم کو ڈنڈا مارے جانے کی بات عام ذہنی توازن والا کوئی بھی شخص نہیں کہہ سکتا۔
دہلی اسمبلی انتخابات کے ایگزٹ پولس میں حکمراں عام آدمی پارٹی کی حکومت میں واپسی کے اندازہ پر نقوی نے کہا کہ ہم ایگزٹ پولس کے رجحانات پر بھلا کیا تبصرہ کریں؟ انتخابی نتائج آنے دیجئے۔ انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ شہریت ترمیمی قانون( سی اے اے )کے خلاف گزشتہ کئی دن سے قومی دارالحکومت میں جاری شاہین باغ تحریک سے دہلی کے انتخابی منظر نامے پر کوئی فرق نہیں پڑا۔ اقلیتی امور کے وزیر نے کہا کہ جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کی زیادہ تر دفعات ہٹاے جانے ، تین طلاق روایت کے خلاف قانون اور سی اے اے کے مدعے ملک مفاد سے جڑے ہوئے ہیں۔ ان مسائل کو پارٹی کی سیاست اور دہلی اسمبلی انتخابات کے آئندہ نتائج سے جوڑ کر نہیں دیکھا جانا چاہئے۔