Latest News

میرے باپ ، دادا، پر دادا سب تھے ہندواور میں ہوں مسلمان، میرا کیا ہوگا: عبدالغفار سولنکی کا سوال

میرے باپ ، دادا، پر دادا سب تھے ہندواور میں ہوں مسلمان، میرا کیا ہوگا: عبدالغفار سولنکی کا سوال

نیشنل ڈیسک:شہریت ترمیمی  قانون اور این آر سی کے حوالے سے پورے ملک میں مظاہرے ہورہے ہیں اور طرح طرح کے سوالات اٹھائے جارہے ہیں اورحزب اقتدار اور اپوزیشن کے درمیان الزامات اور جوابی الزامات کا دور چل رہا ہے ، لیکن اس سب کے درمیان ایک ایسا معاملہ سامنے آیا ہے جو آپ کو نہ صرف حیران کردیگا بلکہ سوچنے پر بھی مجبورکردے گا ۔
دراصل دہلی کے جامعہ نگر علاقہ کے جوگابائی میں رہنے والے ایک شخص عبدالغفار سولنکی کا سوال ہے کہ ان کا پورا خاندان علی گڑھ ضلع کے کسیرو گاؤں سے تعلق رکھتا ہے ۔ ان کے والد اور دادا کے علاوہ پردادا سب کے سب غیر مسلم یعنی ہندو تھے لیکن اب شہریت قانون اور این آر سی کو لے کر ان کی سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ ان کے ساتھ کیا معاملہ ہوگا ان کا اور ان کے اہل خانہ کا کیا ہوگا کیاان کو مسلم زمرہ میں رکھ کر این آر کے تحت اپنی پیدائش کا ثبوت دینا ہوگا یا پھرہندو ہونے کے تحت ان کو چھوٹ ملے گی اور ان کی شہریت پر کوئی خطرہ نہیں آئے گا-
عبدالغفار سولنکی کا کہنا ہے کہ میرے پر دادا کا نام سکھا سنگھ سولنکی اور دادا کا نام تیج سنگھ سولنکی تھا اور والد کا نام بھگوتی پرساد سولنکی ہے ،ہمار ا پورا خاندان 1947کے بعدمسلمان ہوگیا او رہم نے اپنا مذہب تبدیل کرلیا لیکن اب مجھے سمجھ نہیں آرہا ہے کہ میں اور ہمارا خاندان دونوں کہاں کھڑے ہوں۔غفار کہتے ہیں کہ اگر 50 سال پرانا ریکارڈ دکھایا جائے تو میرے باپ دادا کا نام ہندو ہے اور میں ایک مسلمان ہوں۔ میرے اہل خانہ ہی نہیں بلکہ میرے تاؤں چچا زاد بھائی بہن سے لے کر تقریبا ڈیڑھ سو لوگوں کے سامنے ایک بڑا سوال ہے کہ آخر ہماراکیا ہوگا ۔
غفار سوال کرتے ہیں کہ میں حکومت اور وزیر داخلہ امت شاہ سے یہ جاننا چاہتا ہوں کہ میں اپنے جیسے بھائیوں کو کس زمرے میں رکھوں گا اور میرے تاؤں چچا کا بھی یہی مسئلہ ہے ، وہ کیا کریں گے ، مجھے بتائیں کہ کیا کرنا ہے۔ کیونکہ پرانے کاغذات میں ہم سب ہندو ہیں ، جب میں مسلمان ہوں تو ہم کیا کریں؟غفار بتاتے ہیں کہ ان کے اور ان کے غیرمسلم خاندان والوں سے اچھے تعلقات رہے ہیں بچپن میں تو وہ پلول وغیر ہ میں شادیو ںمیں خوب جایا کرتے تھے اپنے والد بھگوتی پرساد سولنکی کے ساتھ سات سال قبل وہ علی گڑھ اپنے گاؤں گئے تھے ۔لیکن حالات تھوڑے بدل گئے اور اب تھوڑا تعلق کم ہوگیا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top