Latest News

خود کوبابر کی نسل سے بتانے والے حبیب الدین نے کہا- رام مندر بنا تو دوں گا سونے کی اینٹ

خود کوبابر کی نسل سے بتانے والے حبیب الدین نے کہا- رام مندر بنا تو دوں گا سونے کی اینٹ

آخری مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کے وارث حبیب الدین تسی نے ایودھیا میں رام مندر کے تعمیر کی خواہش ظاہر کی ہے ۔ تسی نے کہا ہے کہ اگر ایودھیا میں رام مندر بنتا ہے تو ان کا خاندان اس کی پہلی اینٹ رکھے گا۔اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ہم مندر کی بنیاد کے لئے سونے کی اینٹ عطیہ  میںدیں گے۔حال ہی میں تسی نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کر انہیں ایودھیا رام جنم بھومی -بابری مسجد کیس کا فریق بنانے کی مانگ بھی کی ہے، اگرچہ ان کی درخواست قبول نہیں ہوئی ہے۔
انگریزی اخبار ٹائمز آف انڈیا کو دئیے انٹرویو میں تسی نے دعویٰ کیا ہے کہ جس رام جنم بھومی کو لے کر تنازعہ چل رہا ہے ، اس کے مالکانہ حق کے کاغذات کسی بھی فریق کے پاس نہیں ہیں۔ایسے میں انہوں نے کہا کہ مغل اولاد ہونے کی وجہ سے وہ عدالت سے اپنی بات کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ صرف عدالت کے سامنے اپنے خیالا ت  رکھنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ مطالبہ کرتے ہیں کہ صرف ایک بار ہی سہی کورٹ انہیں سن لے۔
جب تسی سے زمین کی ملکیت کے کاغذات ہونے کی بات پوچھی گئی تو انہوں نے کہا کہ  اگر چہ  ان کے پاس بھی اس کے مالکانہ حق کے کاغذات نہ ہوں لیکن مغل خاندان کے جانشین ہونے کی حیثیت کے چلتے وہ اس زمین کے مالک مانے جا سکتے ہیں۔ ایسے میں انہوں نے کہا کہ اگر انہیں یہ زمین ملتی ہے تو وہ اس مندر کی تعمیر کے لئے عطیہ کر دیں گے۔
تسی نے کہا کہ 1529 میں پہلے مغل حکمران بابرنے اپنے فوجیوں کو نماز پڑھنے کی جگہ دینے کے لئے بابری مسجدکی تعمیر کرائی تھی۔یہ مقام صرف فوجیوں کے لئے تھا اور کسی کو یہاں نماز پڑھنے کی اجازت نہیں تھی۔حالانکہ انہوں نے اس بحث میں پڑنے سے انکار کیا ہے کہ اس سے پہلے یہاں پر کیا تھا۔لیکن انہوں نے کہا ہے کہ اگر ہندو اس جگہ کو بھگوان رام کی جائے پیدائش مان کر اس میں اپنی آستھا رکھتے ہیں تو میںایک حقیقی مسلم کی طرح  انکے عقیدے کا احترام کروں گا۔
قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ گزشتہ کئی دنوں سے باقاعدگی سے ایودھیا معاملے میں سماعت کر رہا ہے۔اس معاملے کی  سماعت چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی 5 رکنی آئینی بینچ کر رہی ہے۔اس آئینی بینچ میں جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس ایس اے نذیر بھی شامل ہے۔یہ مکمل تنازعہ 2.77 ایکڑ زمین کو لے کر ہے۔



Comments


Scroll to Top