لکھنؤ: ایودھیا معاملے کولیکرلکھنؤ میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی گزشتہ روز (سنیچر کو)میٹنگ ہوئی ۔ہیں ایودھیا معاملے کی آخری سماعت سے قبل طلب کی گئی میٹنگ انتہائی اہم سمجھی جارہی ہے۔ ہفتہ کولکھنؤکے ندو ةالعلما ء کالج میں ہوئی آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی میٹنگ کی ریاستی اقلیتی فلاح وبہبود کے وزیرمحسن رضا نے مخالفت کی ہے۔ محسن رضا نے کہا کہ پرسنل لا ء بورڈ دہشت گردی کا حامی ہے، ان کی جانچ کروائی جائے گی کہ آخرانہیں فنڈنگ کون کررہا ہے۔
یوگی حکومت کے وزیرمحسن رضا نے کہا کہ 'یہ میٹنگ ایسے وقت میں بلائی گئی ہے، جب سپریم کورٹ بابری مسجد- رام مندرپرفیصلہ دینے والا ہے۔ اس وقت ایک غیرآئینی این جی او جوہمیشہ سے ملک کے خلاف کام کرتا رہا ہے، ہمیشہ دہشت گردی کی حمایت میں بولتا رہا ہے، این آرسی اورتین طلاق کیخلاف بولتا رہا ہے، اس نے اچانک یہ میٹنگ کیوں بلائی ہے'؟
واضح رہے کہ اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ واقع ندوة العلماء کالج میں ہوئی اس میٹنگ میں ایودھیا موضوع کولیکر پیش رفت رپورٹ پیش کی گئی، جس پرتبادلہ خیال کیا گیا ۔
قابل ذکر ہے کہ میڈیا کے اندرجانے پرپابندی عائد کی گئی تھی۔ میٹنگ میں جمعیت علماء ہند کے صدرمولانا سید ارشد مدنی، مولانا محمود مدنی، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا محمد ولی رحمانی، بورڈ کے رکن مولانا خالد رشید فرنگی محلی، بورڈ کے سیکرٹری ایڈوو کیٹ ظفریاب جیلانی وغیرہ موجود تھے۔