نیشنل ڈیسک :مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن تاریخ کی سب سے طویل بجٹ تقریر پڑھنے کے بعد بھی ملک کے کسی بھی طبقے میں اعتماد جیتنے میں ناکام رہی۔ ملک کو اعتماد تھا کہ ملک کی گرتی معیشت، جی ڈی پی، مہنگائی، بے روزگاری، سرمایہ کاری، کھپت اور آمدنی کو بڑھانے کے لئے بڑے قدم بجٹ میں ضرور اٹھائے جائیں گے لیکن ایسا کچھ دکھائی ہی نہیں دیا۔ پوری تقریر میں بے روزگاری اور دیہی بحران جیسے کئی مسائل پر تو بحث ہی نہیں ہوئی۔
اگر یہ کہیں کہ نرملا کے پٹارے سے عام لوگوں کی جھولی نہیں بھر پائی تو وہ غلط نہیں ہوگا۔ عوام کی رائے جاننے کے لئے پنجاب کیسری نے آن لائن سروے کروایا، جس میں 82.3 فیصدلوگوں نے مانا کہ مودی حکومت کا بجٹ توقعات پر کھرا ترنے میں ناکام رہا۔ اس کے ساتھ ہی 17.7 لوگوں نے اسے صحیح بتایا۔
بتا دیں کہ مودی حکومت کی دوسری مدت کے دوسرے بجٹ میں حکومت نے سست پڑتی معیشت میں جان پھونکنے کے لئے نوکری پیشہ ٹیکس دہندگان کو انکم ٹیکس میں راحت دینے والے نئے ٹیکس فریم ورک کے ساتھ ہی کمپنیوں کو منافع تقسیم ٹیکس نجات دینے اور عام آدمی کی زندگی کو آسان بنانے کے لئے زراعت، فصل اور بنیادی ڈھانچہ علاقے میں ریکارڈ خرچ کرنے کے نئے منصوبوں کا اعلان کیا ۔اگرچہ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ توقعات سے یہ بجٹ کافی دور ہے۔