نیشنل ڈیسک: لوک سبھا میں کانگرس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے اتوار کو پاکستان کے مقبوضہ کشمیر ( پی او کے )کو لے کر نئے فوجی سربراہ جنرل منوج مکند نرونے کا مذاق اڑایا ہے۔کانگرس لیڈر نے انہیں بات کم کرنے اور کام زیادہ کرنے کرنے کا مشورہ دے ڈالا۔
https://twitter.com/adhirrcinc/status/1216252960566431744
کانگرس ممبر پارلیمنٹ چودھری نے ٹویٹر پر لکھا کہ ' نئے فوجی سربراہ، پارلیمنٹ نے پہلے ہی 1994 میں پاک مقبوضہ کشمیر ( پی او کے ) پر اتقاق رائے سے تجویز پاس کی تھی ، حکومت کارروائی کرنے کے لئے آزاد ہے اور سمت دے سکتی ہے۔اگر آپ پی او کے پر کارروائی کرنے کے خواہش مند ہیں، تو میں آپ کو سی ڈی ایس اور پی ایم او انڈیا کے ساتھ بات چیت کرنے کا مشورہ دوں گا۔بات کم کرو اور کام زیادہ کرو۔
بتادیں کہ ہفتہ کو نئے آرمی چیف منوج مکند نرونے نے اپنی پہلی کانفرنس میں بڑا بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ پی او کے بھارت کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے حکم ملے گا تو پی او کے پر کارروائی کریں گے ۔انہوں نے کہا، پارلیمنٹ نے پی او کے کو بھارت کا حصہ مانا ہے۔مکمل جموں کشمیر بھارت کا اٹوٹ حصہ ہے۔ فوج کے سربراہ نے کہا کہ مستقبل کی تیاری کے لئے بہتر ٹریننگ ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ مستقبل کی جنگ کے لئے فوج کو تیار کرنا ہوگا۔