لکھنؤ:بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے مہاراشٹر میں شوسینا کے ساتھ ملکر حکومت بنانے پر اتوار کو کانگرس پر زبردست حملہ کیا اور کہاکہ سیکولر ازم کے تعلق سے ملک کی سب سے پرانی پارٹی کا دوہرا معیار سامنے آگیاہے محترمہ مایاوتی نے اتوار کو کانگرس کو گھیرتے ہوئے ٹویٹ کیاکہ شو سینا اپنے بنیادی ایجنڈے پر اب بھی قائم ہے ،اس لئے انہوں نے شہریت ترمیمی بل پر مرکزی حکومت کا ساتھ دیا۔اب شوسینا کو ساورکر کے تعلق سے کانگرس کارویہ برداشت نہیں ہے ۔پھر بھی کانگرس پارٹی مہاراشٹر حکومت میں شوسینا کے ساتھ اب بھی ہے ،تو یہ سب کانگرس کا دوہرا معیار نہیں ہے تو اور کیاہے ۔
انھوں نے کہاکہ کانگرس کو اس معاملہ میں اپنا موقف واضح کرنا چاہئے ۔ورنہ یہ سب پارٹی کی کمزوریوں پرسے عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے صرف ڈرامہ بازی ہی مانی جائیگی ۔
واضح رہے کہ دہلی میں سنیچر کو کانگرس کی ریلی میں راہل گاندھی نے کہاتھا کہ وہ راہل ساورکر نہیں بلکہ راہل گاندھی ہیں اس لئے معافی کبھی نہیں مانگیں گے ۔ راہل گاندھی کے اس بیان پر شوسینا کے رکن پارلیمان سنجے راوت نے کانگرس کانگرس پارٹی کے سابق صدر پر زبردست حملہ کیااور انہیں محتاط اندازمیں بیان دینے کی نصیحت کی ۔سنجے راوت نے کہاکہ ویر ساورکر ہمیشہ شوسینا کے لئے ایک آدرش اور قابل احترام رہیں گے ،آزادی کی تحریک میں انکی برابری کرنا بہت مشکل ہے ۔