لکھنؤ: کہتے ہیں کہ وقت کے ساتھ ساتھ گہرے سے گہرا زخم بھی بھر جاتا ہے ۔ ایسا ہی کچھ ان دنوں اترپردیش میں دیکھنے کو مل رہا ہے ۔ سپا ( سماجوادی پارٹی ) کے بانی ملائم سنگھ کو پھوٹی آنکھوں سے بھی دیکھنا گوارہ نہ کرنے والی مایاوتی نے مشہور گیسٹ ہاؤس معاملہ واپس لینے کا من بنایا ہے ۔
ذرائع کے مطابق مایاوتی نے اترپردیش کی سیاست کے سب سے مشہور گیسٹ ہاؤس معاملے سے ملائم سنگھ یادو کے خلاف کیس واپس لینے کیلئے حلف نامہ دیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق مایاوتی نے مقدمہ واپسی کیلئے اسی سال فروری میں حلف نامہ دیا تھا ۔ حالانکہ بسپا (بہوجن سماج پارٹی) کی طرف سے اس بات کی تصدیق نہیں کی گئی ہے ۔
ذرائع کے مطابق لوک سبھا انتخابات سے پہلے ہوئے اتحاد کے دوران سپا اور بسپا کے درمیان اس بات کو لے کر فیصلہ ہوا تھا ۔ اکھلیش یادو نے مایا وتی سے گیسٹ ہاؤس معاملے میں ملائم کے خلاف کیس واپس لینے کی بات کہی تھی ۔ جس کے بعد فروری میں ہی مایا وتی نے ملائم کے خلاف کیس واپس لینے کا حلف نامہ دے دیا تھا لیکن اس بات کو میڈیا کے سامنے نہیں آنے دیا گیا ۔
کیا ہے گیسٹ ہاؤس کیس
سال 1995 میں ملائم سنگھ سرکار سے حمایت واپس لینے کے بعد لکھنؤ کے گیسٹ ہاؤس میں سماج وادی پارٹی کے کارکنوں نے مایا وتی پر جان لیوا حملہ کیا تھا ۔ اس واردات کے بعد دونوں جماعتوں کے درمیان پرانی عداوت چلی آرہی ہے لیکن لوک سبھا انتخابات سے پہلے دونوں جماعتیں اپنی اس دشمنی کو بھلاتے ہوئے ایک ساتھ آئے تھے ۔