ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے کانگرس کی عبوری صدر سونیا گاندھی پر ایک انتخابی ریلی میں انتہائی قابل اعتراض بیان دیا ہے۔ان کے اس بیان کے بعد ہنگامہ مچ گیا ہے ۔کا نگرس نے جوابی حملہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کھٹر سے فوری طور پر معافی مانگنے کو کہا ہے۔
کھٹر نے اپنی تقریر میں کہاکہ ' یہ لوگ پورے ملک میں گھومنے لگے کہ کانگرس کے لئے ایک قومی صدر مل جائے۔گھومتے گھومتے تین ماہ گزرا دئیے اور تین ماہ بعد بھی کون بنا ... سونیا گاندھی۔پھر وہی گاندھی خاندان، یعنی کھودا پہاڑ نکلی چوہیا، وہ بھی مردہ۔
خاتون امیدوار کے لئے مانگ رہے تھے ووٹ
حیران کن بات یہ ہے کہ وزیر اعلیٰ اپنی پارٹی کی خاتون امیدوار کے حق میں ووٹ مانگ رہے تھے لیکن اسی پلیٹ فارم سے ایک دوسری عورت پر نامناسب تبصرہ کر رہے تھے۔صرف سونیا ہی نہیں، کانگرس کے سابق صدر راہل گاندھی کو انہوں نے پپو کہا ۔ کھٹر نے کہاکہ 'سینٹر میں بھی خاندان والی پارٹیاں کس قسم کا تماشا کر رہی ہیں آپ کو پتہ ہے اور گھر گھر میں لڑائی ہو گئی ہے۔ایک تو پپو اور ایک ماں، دونوں کی مختلف پارٹیاں ہو رہی ہیں۔ پہلے پپو چودھری تھا۔لوک سبھا انتخابات ہارنے کے بعد بولا کہ میں نہیں رہتا پارٹی کا صدر اور راہل بابا نے پارٹی کے صدر عہدے سے استعفیٰ دے دیا'۔
کانگرس نے کیا معافی کا مطالبہ
منوہر لال کھٹر کے اس بیان پر کانگرس بھڑک گئی۔اس کے بعد کانگرس کے سرکاری ٹویٹر ہینڈل سے بیان جاری کیا گیا اور ان سے معافی کا مطالبہ کیا گیا۔
کانگرس نے لکھا کہ ' بی جے پی کے وزیر اعلیٰ کی طرف سے دیا گیا بیان نہ صرف غیر شائستہ اور نیچ ہے، بلکہ یہ بی جے پی کے خواتین مخالف کردار کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ہم وزیر اعلیٰ کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے ان سے بہت جلد معافی کا مطالبہ کرتے ہیں'۔