نئی دہلی:دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے بالی وڈ سٹار کنگنا راناوت کو پھٹکار لگائی ہے۔ دراصل، کنگنا نے شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے )کے خلاف دہلی میں ہوئے احتجاج کے دوران عوامی املاک کو ہوئے نقصان پر سوال کھڑا کرتے ہوئے کنگنا نے کہا تھا کہ ہندوستان میں صرف چند لوگ ٹیکس دیتے ہیں، جبکہ باقی لوگ ان پر منحصر ہیں۔ ایسے میں دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ سسودیا نے کنگنا کو معاشیات کا 'بنیادی سبق' سکھاتے ہوئے سمجھایا کہ ایک دیہاڑی مزدور اگرچہ براہ راست ٹیکس ادا نہیں کرتا، لیکن اسے بھی بالواسطہ ٹیکس ادا کرنا پڑتا ہے۔
https://twitter.com/ANI/status/1209172397879750661
بتا دیں کہ کنگنا راناوت نے اپنی آئندہ فلم کا ٹریلر لانچ ہونے کے موقع پر پیر کو کہا تھا کہ جب بھی کوئی کامظاہرہ کرتا ہے تو اسے اتنا خیال رکھنا چاہئے کہ وہ تشدد نہ بن جائے، کیونکہ ہمارے ملک میں صرف 3 سے 4 فیصد لوگ ہی ٹیکس چکاتے ہیں۔اس کے ساتھ ہی کنگنا نے کہا تھاکہ آپ کو بسوں، ٹرینوں کو جلانے یا پھر ملک میں ہنگامہ کرنے کا حق کس نے دیا؟ ایک بس کی قیمت 70-80 لاکھ روپے ہوتی ہے، یہ کوئی چھوٹی قیمت نہیں ہے، تشدد اور عوامی املاک کو نقصان پہنچانا تو ہر حال میں غلط ہے، یہ انسانیت اور قانون دونوں کے خلاف ہے ۔ یہ ملک صرف تین فیصد لوگوں کے ٹیکس پر منحصر ہے ۔
https://twitter.com/msisodia/status/1209301556144693248
سسودیا نے ایک کے بعد ایک سلسلہ وار ٹویٹس میں کہا کہ تشدد اور عوامی املاک کو نقصان ہر حال میں غلط ہے۔یہ انسانیت اور قانون دونوں کے خلاف ہے ... لیکن یہ ملک صرف 3 فیصد لوگوں کے ٹیکس پر منحصر نہیںہے۔ملک کا ہر شخص، یہاں تک کہ ایک دہاڑی مزدور سے لے کر اربپتی تک ہر کوئی ٹیکس دیتا ہے۔ سسودیا نے اس کے ساتھ ہی کہا کہ دہاڑی مزدور ٹیکس دینے کے ساتھ ساتھ ان کی(کنگنا کی) ذاتی آمدنی میں بھی حصہ دار ہے۔انہوں نے کہا کہ 'اور ہاں! سنیما ہال میں جا کر ایک عام دہاڑی مزدور بھی فلم ستاروں کی تجوری بھرتا ہے ۔ہاں تک کہ اس ملک کے لئے ٹیکس (تفریح ٹیکس ) بھی دیتا ہے۔ابھی سوچئے کہ کون کس پر منحصر ہے۔