نئی دہلی: ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتر محمد نے ویروار کو ہوئے کوالالمپور سمیلن میں جہاد، جابرانہ انتظامیہ اور نئے لبرل ازم کو مسلم دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا۔اس سممیلن میں تمام اسلامی ممالک نے حصہ لیا۔ اگرچہ سعودی عرب کی مخالفت کی وجہ سے پاکستان نے آخری لمحات میں اس سے دوری بنا لی۔ 3 روزہ کوالالمپور سمیلن سے خطاب کرتے ہوئے مہاتر نے دنیا بھر میں مسلمانوں کی تکلیفوں پر افسوس ظاہر کیا اور کہا کہ مسلم صرف اسلام فوبیا اور تشدد ہی نہیں بلکہ خراب انتظامیہ سے بھی برسرپیکار ہیں۔
انہوں نے کہا آج ہم نے دنیا میں اپنا احترام کھو دیا ہے،آج ہم نہ تو انسانی تعلیم کے ذرائع ہیں اور نہ ہی کسی انسانی تہذیب کے ماڈل۔ 18 ویں صدی سے لے کر آدھی 20 ویں صدی تک مسلم ممالک پر یورپی قوتوں کا غلبہ رہا لیکن اب جب ہم آزاد ہیں تو ہم نے آزاد ممالک کے طور پر بہت کچھ کیا نہیں ہے۔یہاں تک کہ ہم میں سے کچھ تو نو آبادیاتی دور کی سطح کی غلامی کی حد تک پہنچ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ابھرتا اسلام فوبیا کسی حد تک ایسے لوگوں کی وجہ سے بھی پنپ رہا ہے جو اپنے مذہب کی حفاظت کے لئے مرنے کے لئے تیار ہیں۔مہاتر نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے بدنام واقعات سے اسلام کے بارے میں عالمی تاثر خراب ہی ہوئے ہیں اور اسلام اور مسلمانوں کی شبیہ خراب ہوئی ہے ۔