ممبئی: مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے بدھ کو کہا کہ شہریت ترمیمی قانون سے ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے لیکن ساتھ ہی کہا کہ ان کی حکومت مجوزہ قومی شہری رجسٹر ( این آر سی )کو مہاراشٹر میں لاگو نہیں ہونے دے گی ،کیونکہ اس کا اثر تمام مذاہب پر پڑے گا۔
وزیر اعلی نے پارٹی کے اخبار ترجمان ' سامنا 'میں اپنے تیسرے انٹرویو میں کہا کہ بنگلہ دیشی اور پاکستانی پناہ گزینوں کو ملک سے باہر نکالنا شیوسینا کی پرانی مانگ رہی ہے۔ شیوسینا صدر نے کہا، میں اعتماد کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے ) اورہندوستانی شہریوں کو ملک سے باہر نکالنے کے لئے نہیں ہے ،لیکن قومی شہری رجسٹر (این آر سی )کا اثر ہندؤوں پر بھی پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو ہمسایہ ممالک کے اقلیتوں کی تعداد جاننے کا حق ہے جنہوں نے اپنے ممالک میں ستائے جانے کے بعد ہندوستانی شہریت کے لئے درخواست دی۔ انہوں نے سامنا کے ایگزیکٹو ایڈیٹر اور شیوسینا کے رہنما سنجے راوت کو دئیے انٹرویو میں کہا، جب وہ یہاں آتے ہیں تو کیا انہیں وزیر اعظم کی آواس یوجنا کے تحت مکانات ملیں گے؟ ان کے بچوں کے روزگار اور تعلیم کا کیا؟ یہ تمام مسائل اہم ہے اور ہمیں جاننے کا حق ہے۔ ٹھاکرے نے کہا، وزیر اعلیٰ کے طور پر مجھے یہ جاننا چاہئے کہ ان لوگوں کو میری ریاست میں کہاں دوبارہ آباد کیا جائے گا ۔ہمارے اپنے لوگوں کے پاس رہنے کی کافی جگہ نہیں ہے۔
کیا یہ لوگ دہلی، بنگلور یا کشمیر جائیں گے کیونکہ آرٹیکل 370 ہٹ گیا ہے؟ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بہت سے کشمیری پنڈت خاندان اپنے ہی ملک میں پناہ گزینوں کی طرح رہ رہے ہیں۔ سی اے اے شہریوں کو ملک سے باہر کرنے کے لئے نہیں ہے۔انہوں نے کہا، حالانکہ این آر سی سے ہندؤوں اور مسلمانوں پر اثر پڑے گا اور ریاستی حکومت اس کا اطلاق نہیں ہونے دیگی ۔ اپنے چچا زاد بھائی ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے پر شدید حملہ کرتے ہوئے شیوسینا صدر نے کہا کہ این آر سی حقیقت نہیں ہے اور اس کی حمایت یا اس کے خلاف محاذ کی ضرورت نہیں ہے۔
ادھو ٹھاکرے نے کہا، اگر این آر سی لاگو کی جاتی ہے تو اس کا اثر نہ صرف ان پر جو اس کی مخالفت کر رہے ہیں، بلکہ ان بھی پڑے گا جو اس کی حمایت کر رہے ہیں۔ہندوستانی نژاد موسیقار عدنان سمیع کو پدم شری ایوارڈ دینے کے مرکز کے فیصلے پر بھی نشانہ لگایا۔انہوں نے کسی کا نام لئے بغیر کہا کہ، ایک مہاجر صرف مہاجر ہوتا ہے۔ آپ انہیں پدم شری سے نوازنہیںسکتے۔غیر قانونی پناہ گزینوں کو باہر کرنا ( آنجہانی شیوسینا سپریمو) بالاصاحب ٹھاکرے کا رخ تھا۔