نیشنل ڈیسک: وزیر داخلہ امت شاہ نے راجیہ سبھا میں جموں کشمیر کے مسئلے پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہاں حالات معمول پر آ چکے ہیں۔ 370 ہٹنے کے بعد وہاں ایک بھی گولی نہیں چلی۔انہوں نے کہا کہ ملک و دنیا میں کئی طرح کی غلط فہمیاں اس بارے میں پھیلی ہوئی ہیں۔ریاست میں 5 اگست کے بعد پولیس فائرنگ کی وجہ سے ایک شخص کی جان نہیں گئی ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ریاست میں ٹیلیفون خدمات اور موبائل سروس بحال ہے۔ضروری کاموں کے لئے انٹرنیٹ مرکز بھی کھولے گئے ہیں۔بنکنگ سروس پوری طرح چالو ہے ۔میڈیا آزادانہ طور پر کام کر رہا ہے،تمام سرکاری آفس اورتمام سکول کھلے ہیں،پتھر بازی کے واقعات میں گزشتہ سال کے مقابلے کمی آئی ہے۔سکولوں میںامتحان اچھے طریقے سے لئے جار ہے ہیں۔تمام ہسپتال اور صحت مراکز کھلے ہیں۔
پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے تیسرے دن کے شروع میں بھی ہنگامہ رہا ۔کانگرس سمیت حزب اختلاف کی کئی جماعتوں نے راجیہ سبھا میںکافی ہنگامہ کیا۔وہیں اسی درمیان حکومت کی جانب سے مرکزی وزیر داخلہ نتیانند رائے نے مہاراشٹر میں صدر راج کے لئے گورنر کی رپورٹ ایوان میں پیش کی۔ . کانگرس ممبر پارلیمنٹ آنند شرما نے راجیہ سبھا میں گاندھی خاندان سے ایس پی جی سیکورٹی ہٹائے جانے کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ ہمارے لیڈروں کی حفاظت کے مسائل کو جانبدار سیاسی خیالات سے باہر ہونا چاہئے۔
اس کے جواب میں بی جے پی لیڈر جے پی نڈا نے کہا کہ کچھ بھی سیاسی نہیں ہے۔سیکورٹی واپس نہیں لی گئی ہے۔ وزارت داخلہ کا ایک بہت ہی مقرر پیٹرن ہے اور ایک پروٹوکول ہے۔یہ ایک سیاستدان کی طرف سے نہیں کیا جاتا ہے، یہ وزارت داخلہ کی طرف سے کیا جا تا ہے اور خطرے کے مطابق سیکورٹی دی جاتی ہے اور واپس لے لی جاتی ہے۔وہیں کانگرس رہنما جے رام رمیش نے راجیہ سبھا میں آلودگی کا بھی مسئلہ اٹھایا۔