انٹر نیشنل ڈیسک: دنیا بھر میں کورونا وائرس پھیل رہا ہے۔ چین کے شہر ووہان سے شروع ہونے والے اس وائرس کے انفیکشن کے حوالے سے دنیا کے مختلف ممالک میں بہت ساری تحقیق کی جارہی ہے۔ دنیا بھر میں کورونا وائرس کے انفیکشن کے تقریبا دو لاکھ سے زیادہ معاملات درج ہوئے ہیں ، جبکہ 7800 سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ چین میں سب سے زیادہ اموات ہوئیں۔ مطالعہ میں کورونا وائرس کے انفیکشن کے بارے میں اہم معلومات سامنے آ رہی ہیں۔ چین کے ووہان شہر میںہسپتال میں داخل مریضوں کے بارے میں بہت سارے مطالعے کئے جارہے ہیں ، جب کہ سائنس دان یہاں اس وائرس کی وجہ سے ہونے والی اموات کا بھی مطالعہ کر رہے ہیں۔
اس سلسلے میں بلڈ گروپ سے متعلق ایک نئی تحقیق سامنے آئی ہے ، جس سے پتہ چلتا ہے کہ کس بلڈ گروپ کے لوگوں میں کورونا وائرس کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے اور کون سے لوگوں کے بلڈ گروپ کو خطرہ کم ہوتا ہے۔ دراصل ، ووہان میں ہونے والی اس تحقیق میں یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ کون سے گروہ میںکوروناوائرس کا زیادہ خطرہ ہے۔ یہ پتہ چلا کہ جن لوگوں کو بلڈ گروپ' اے' ہوتا ہے ان میں کورونا انفیکشن کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ جبکہ بلڈ گروپ اے کے مقابلے میں بلڈ گروپ اووالے افراد میں انفیکشن کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ بلڈ گروپ کے بارے میں ووہان میں کی جانے والی تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں میں سب سے زیادہ اموات اے بلڈ گروپ میں مبتلا افراد میں ہوئی ہیں۔ اس تحقیق میں کورونا وائرس سے متاثرہ کل 2173 مریضوں کو شامل کیا گیا تھا ، جن میں سے 206 افراد انفیکشن کی وجہ سے ہلاک ہوگئے ۔
اعداد و شمار کے مطابق ، 34 فیصد آبادی او بلڈ گروپ اور 32 فیصد آبادی اے بلڈ گروپ کی ہے۔ چین کے صوبہ ہیبئی کے ژونگن ہسپتال کے محققین نے بتایا کہ اے بلڈ گروپ میں مبتلا افراد میں کورونا وائرس کے انفیکشن ہونے کا زیادہ امکان ہے۔ اے گروپ میں مریضوں کی تعداد 41 فیصد کے لگ بھگ تھی۔ تحقیق میں شامل 2173 افراد میں سے 206 افراد کی موت واقع ہوگئی ، ان سبھی کو صو بہ ہیبئی کے تین ہسپتالوں میں داخل کیا گیا تھا ، تحقیق میں متاثرہ مریضوں کے ساتھ ساتھ ووہان سے تعلق رکھنے والے3,694افراد بھی شامل تھے۔ یہ لوگ بھی اسی علاقے سے تھے۔ تاہم ، اس تحقیق پر ابھی نظرثانی کرنا باقی ہے۔
ووہان کے محققین یہ بتانے سے قاصر ہیں کہ اے بلڈ گروپ میں مبتلا افراد میں یہ وائرس کیوں پھیل گیا۔تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ 206 افراد میں سے جو وائرس کے انفیکشن کی وجہ سے ہلاک ہوئے تھے ، ان میں اے بلڈ گروپ والے 85افرد تھے۔ اس کا مطلب ہے کہ کل اموات کا 41 فیصد۔ اسی وقت ، 52 افراد او بلڈ گروپ سے تھے، یعنی مرنے والوں میں سے 25 فیصد۔ تجرباتی ہیماٹالوجی کی لیبارٹری کے سائنس دان ، گاو ینگدہائی نے بتایا کہ بلڈ گروپ اے کے مریضوں میں انفیکشن اور شدید علامات میں زیادہ اضافہ ہوا ہے ، اس بلڈ گروپ میں مریضوں کو خصوصی نگرانی اور جلد علاج کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مطالعہ کورونا وائرس کا علاج تلاش کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔