نئی دہلی: ملک شام نے جموں کشمیر کو ہندوستان کا اندرونی مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی حکومت کو اپنے شہریوں کی حفاظت کے لئے فیصلے لینے کا حق ہے۔ہندوستان میں شام کے سفیر ریاض کامل عباس نے کہاکہ ' ہر حکومت کو یہ حق ہے کہ وہ اپنے عوام کی حفاظت کے لئے اپنی زمین پر جو چاہے کر سکتی ہے۔ہم کسی بھی کارروائی کے لئے ہمیشہ ہندوستان کے ساتھ ہیں'۔
بتادیں کہ مرکزی حکومت نے پانچ اگست کو جموں و کشمیر سے دفعہ 370 ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا۔تبھی سے پاکستان بوکھلایا ہوا ہے۔وزیر اعظم عمران خان کئی ممالک سے کشمیر پر ساتھ مانگ چکے ہیں لیکن انہیں ہر ایک پلیٹ فارم مایوسی ہاتھ لگی ہے ۔زیادہ تر ممالک نے ہندوستان کے رخ کی حمایت کی ہے۔
عباس نے شمال مشرقی شام میں 'یک طرفہ فوجی حملوں' کے لئے ترکی کو لے کر ہندوستان کے بیان کا بھی خیر مقدم کیا۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری میں ہندوستان کی مضبوط آواز ہے اور ان کا ملک مزید تعاون کے لئے ان کے ساتھ ہاتھ ملانے کے لئے پرامید ہے۔
سفیر نے کہا، '' ترکی دہشت گردی کی حمایت کرتا ہے اور ترکی کی حمایت کرنے والے تمام ملک دہشت گردی کی حمایت کرتے ہیں۔ '' انہوں نے شام میں ترکی کے فوجی حملوں کو پاکستان کی حمایت کے سوال کے جواب میں یہ بات کہی۔ پاکستان نے شام میں کرد فورسز کے خلاف حملے میں ترکی کی حمایت کی پیشکش کی ہے۔ترکی نے گزشتہ ہفتے کرد قیادت شامی جمہوری فورسز پر نشانہ لگاتے ہوئے شمالی شام میں حملے کئے تھے۔کشمیر معاملے پر ترکی نے پاکستان کی حمایت کی تھی۔
ہندوستان نے کہا تھا کہ وہ شمال مشرقی شام میں ترکی کے یک طرفہ فوجی حملے کو لے کر بہت پریشان ہے اور یہ کارروائی علاقے میں استحکام اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کو کمزور کر سکتی ہے۔عباس نے کہا، '' میری حکومت کی جانب سے، ہم شام پر ترکی کے حملے کو لے کر ہندوستان کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ہم بھارت کے رخ کی تعریف کرتے ہیں''۔