Latest News

سی اے ے پرکپل سبل کا بڑا بیان: کوئی ریاست شہریت قانون کو نافذ کرنے سے انکار نہیں کرسکتی، یہ غیر آئینی ہوگا

سی اے ے  پرکپل سبل کا بڑا بیان: کوئی ریاست شہریت قانون کو نافذ کرنے سے انکار نہیں کرسکتی، یہ غیر آئینی ہوگا

کوزی کوڈ :کانگرس لیڈر کپل سبل نے کہا ہے کہ کوئی بھی ریاست شہریت ترمیمی قانون( سی اے اے) لاگو کرنے سے انکار نہیں کر سکتی۔کیرل لٹریچر فیسٹیول کے تیسرے دن ہفتہ کو کوزی کوڈ میں انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں پاس ہونے کے بعد ریاستیں اگر قانون نافذ کرنے سے انکار کرتی ہیں، تو یہ غیر آئینی ہوگا۔ اس سے پہلے بنگال، راجستھان، کیرل، پڈوچیری، پنجاب، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر اور چھتیس گڑھ کی حکومت نے کہا تھا کہ وہ اس قانون کو نافذ نہیں کریں گے۔ان 8 ریاستوں میں ملک کی 35 فیصد آبادی رہتی ہے۔
سابق وزیر قانون سبل نے کہا اگرسی اے اے کو پارلیمنٹ کی منظوری مل چکی ہے، تو کوئی ریاست یہ نہیں کہہ سکتی کہ وہ اسے لاگو نہیں کرے گی ۔یہ ممکن نہیں ہے اور ایسا کرنا غیر آئینی ہے۔اگرچہ کوئی بھی ریاست اس کی مخالفت کر سکتی ہے  اور اسمبلی میں اس کے خلاف قرارداد پاس کر سکتی ہے ۔ریاست مرکزی حکومت سے اسے واپس لینے کا مطالبہ بھی کر سکتی ہے، لیکن کسی کا یہ کہنا کہ میں اس قانون کو نافذ نہیں کروں گا، زیادہ بڑا مسئلہ پیدا کر دے گا۔جب کوئی ریاست ایسا کہتی ہے کہ وہ اس کو نافذ نہیں کرے گا، تو سمجھا جانا چاہئے کہ اس کی خواہش اس قانون کو نافذ کرنے کی نہیں ہے۔اگرچہ اس کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا، "شہریت رجسٹر ( این آر سی )دراصل آبادی رجسٹر (این پی آر) پر مبنی ہے۔این پی آر کو مقامی رجسٹرار کے ذریعے لاگو کیا جائے گا، جس کی تقرری کمیونٹی سطح پر ہوگی۔اگر ریاست یہ کہتی ہے  کہ ہم ریاست کے ملازمین کو مرکز کے ساتھ تعاون نہ کرنے کے لئے کہیں گے،مجھے نہیں معلوم کہ یہ ممکن ہے یا نہیں، لیکن آئینی طور پر کسی ریاست کے لئے پارلیمنٹ سے پاس ہوئے قانون پر عمل نہ کرنا انتہائی مشکل حالات بنا دیگا۔ سی اے اے  کو لے کر ملک بھر میں جاری  مظاہروں  سیاسی  رہنما ؤںاور عام لوگوں کے درمیان جنگ کی طرح ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top