نئی دہلی: سپریم کورٹ کے جج جسٹس ارون مشرا نے ہفتہ کو وزیر اعظم نریندر مودی کی تعریف کی اور انہیں بین الاقوامی سطح پرقابل ستائش دور اندیش اور ایسی ذہانت والا لیڈر بتایا جن کی سوچ عالمی سطح کی ہے، لیکن مقامی مفادات کو نظر انداز نہیں کرتے۔ چلن سے باہر ہو چکے 1500 سے زیادہ قوانین کو ختم کرنے کے لئے مودی اور مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد کی تعریف کرتے ہوئے جسٹس مشرا نے کہا کہ مودی کی قیادت میں بھارت بین الاقوامی برادری کا ذمہ دار اور سب سے زیادہ سازگار رکن ہے۔
سپریم کورٹ میں بین الاقوامی عدالتی کانفرنس 2020 ' عدلیہ اور بدلتی دنیا ' کی افتتاحی تقریب میں انہوں نے کہا کہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر عدلیہ کے سامنے چیلنجز برابر ہیں اور بدلتی دنیا میں عدلیہ کا کردار اہم ہے۔ سپریم کورٹ میں سنیارٹی میں تیسرے نمبر پر آنے والے جسٹس مشرا نے کانفرنس کے آغاز کے لئے وزیر اعظم مودی کا اظہار تشکر کیا۔
مشرا نے کہا کہ ''پر وقار انسانی وجود ہماری اہم فکر ہے۔ ہم عالمی سطح کی سوچ رکھ کر اپنے یہاں کام کرنے والے ہمہ جہت ذہانت کے مالک نریندر مودی کا ان ترغیب آمیز تقریر کے لئے شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ان کاخطاب کانفرنس میں غور وفکر کی شروعات اور کانفرنس کا ایجنڈا طے کرنے میں اہم کردار نبھائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت دنیا میں سب سے بڑی جمہوریت ہے اور لوگوں کو حیرانی ہوتی ہے کہ یہ جمہوریت کس طرح اتنی کامیابی سے کام کرتی ہے۔
جسٹس مشرا نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر شہرت یافتہ اور دور اندیش وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بھارت ایک ذمہ دار اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ دوستانہ سلوک ر کھنے والا رکن ہے۔ ترقی کے عمل میں ماحولیات کا تحفظ اہم بات ہے ۔ عدالتی نظام کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'اب ہم 21 ویں صدی میں ہیں،ہم صرف موجودہ ہی نہیں مستقبل کے واسطے جدید بنیادی ڈھانچے کے لئے بھی تلاش کر رہے ہیں۔ اس کانفرنس میں 20 سے زیادہ ممالک کے جج شرکت کر رہے ہیں۔