Latest News

سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلوں نے ہندوستان  کے آئینی ڈھانچے کو مضبوط کیا : رام ناتھ کووند

سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلوں نے ہندوستان  کے آئینی ڈھانچے کو مضبوط کیا : رام ناتھ کووند

نئی دہلی:صدر رام ناتھ کووند نے ملک میں عدلیہ کی ترقی پسند فکر کی والہانہ ستائش کرتے ہوئے اتوار کو کہا کہ سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلوں نے ملک کے قانونی اور آئینی ڈھانچے کو مضبوطی فراہم کی ہے۔ 
مسٹرکووند نے 'عدلیہ اور بدلتی دنیا' موضوعاتی بین الاقوامی عدالتی کانفرنس 2020 کے اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عدالت ہمیشہ سے فعال اور ترقی پسند رہی ہے۔ سپریم کورٹ نے ترقی پسند سماجی تبدیلی کی قیادت کی ہے۔ 
انہوں نے نو دیسی زبانوں میں فیصلے فراہم کروانے کے لیے سب سے اوپر عدالت کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی لسانی تنوع کو ذہن میں رکھتے ہوئے مختلف زبانوں میں فیصلے فراہم کرنے کے لیے سپریم کورٹ کی کوشش کر غیر معمولی ہے۔ 
کووند نے کہا کہ  اگر ایک مثال دیں تو صنفی انصاف کے مقصد کو حاصل کرنے کے لئے سپریم کورٹ ہمیشہ سے فعال اور ترقی پسند رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ  کام کی جگہ پر جنسی تشدد کو روکنے کے لئے دو دہائی پہلے ہدایات جاری کرنے سے لے کر فوج میں خواتین کو برابری کا درجہ دینے کے لئے اس ماہ ہدایات جاری کرنے تک سپریم کورٹ نے ترقی پسند سماجی تبدیلی کی قیادت کی ہے۔کووند نے اس بات پر خوشی ظاہر کی کہ سپریم کورٹ کے فیصلے اب نو دیسی زبانوں میں دستیاب ہیں جس سے عام لوگوں کی پہنچ ان فیصلوں تک آسان  ہوگی۔ ساتھ ہی انہوں نے ملک کی لسانی تنوع کو ذہن میں رکھتے ہوئے کی گئی  اس کوشش کو  غیر معمولی قرار دیا۔
کووند نے کہا کہ ' سپریم کورٹ کی بہت انقلابی  سدھار کے  لئے بھی تعریف کی جانی چاہئے جن سے انصاف تک عام لوگوں کی پہنچ آسان ہوئی ہوئی ہے ۔ اس عدالت کی طرف سے منظور تاریخی فیصلوں نے ملک کے قانونی اور آئینی ڈھانچے کو مضبوط کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ  سپریم کورٹ کی بینچ اور بار کو اپنے قانونی حکمت اور دانشورانہ صوابدید کے لئے جانا جاتا ہے۔ اس نے جو حاصل کیا ہے وہ انصاف دینے کے نظام پر منفی اثرات ڈالنے والے مسائل کا پتہ لگانے اور ان کو ٹھیک کرنے کا خاموش انقلاب سے کم نہیں ہے۔ کووند نے ماحولیاتی تحفظ اور پائیدار ترقی کے تعاون سے عدلیہ کے کردار کا حوالہ دیا جس پر بہت سے ممالک میں بہت توجہ دی جاتی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top