نئی دہلی: جواہر لال نہرو یونیورسٹی طلباء یونین( جے این یو ایس یو)کا پارلیمنٹ تک احتجاجی مارچ شروع ہو گیا ہے۔طالب علم پارلیمنٹ کی طرف بڑھ رہے ہیں۔وہیں اسی درمیان جے این یو ایس یوکے آس پاس دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے ۔طلباء نے دیگر یونیورسٹیوں کے طالب علموں سے ہاسٹل فیس میں اضافہ اور اعلیٰ تعلیم کو متاثر کرنے والے دیگر مسائل کے خلاف پارلیمنٹ تک نکالے جانے والے مارچ میں شامل ہونے کی اپیل کی تھی۔
بتا دیں کہ آج سے پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس بھی شروع ہو گیا ہے۔ جے این یو ایس یو نے کہا کہ ایسے وقت میں جب ملک میں فیس میں اضافہ بہت زیادہ پیمانے پر ہو رہا ہے، تو جامع تعلیم کے لئے طالب علم آگے آئے ہیں۔ہم پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے پہلے دن جے این یو سے پارلیمنٹ تک نکالے جانے والے مارچ میں شامل ہونے کے لئے تمام طالب علموں کو دعوت دیتے ہیں۔
طلبا ء یونین نے دہلی کے باہر کے طالب علموں سے 18 نومبر کو آندولن منعقد کرنے کی اپیل کی۔وہیں اس مارچ کو دیکھتے ہوئے بھاری پولیس فورس تعینات کی گئی ہے۔طالب علم کیمپس سے باہر نہ نکلیں اس کی مکمل تیاری بھی کی گئی ہے۔ جے این یو گیٹ کے باہر بڑی تعداد میں پولیس فورس کی تعیناتی کی گئی ہے۔دہلی پولیس نے 9 کمپنی فورسز تعینات کی ہے، جس میں پیراملٹری فورس بھی شامل ہے۔قریب 1200 پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ہیں، جن میں دہلی پولیس بھی شامل ہے۔پولیس کے سینئر حکام نے بتایا کہ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے لئے پارلیمنٹ کے ارد گرد پورے علاقے کی سکیورٹی سخت ہے۔کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لئے دیگر اضلاع سے بھی اضافی پولیس اہلکار تعینات کئے جائیں گے۔
اسی درمیان جے این یو کے وائس چانسلر جگدیش کمار نے مخالفت کر رہے طالب علموں سے اپیل کی کہ وہ اپنی کلاس میں واپس آئیں، کیونکہ امتحانات قریب ہیں۔یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر جاری ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ ان کے فکر مند والدین اور طالب علموں کے ای میل آ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم اب بھی ہڑتال پر اڑے رہے تو اس سے ہزاروں طالب علموں کے مستقبل پر اثر پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ کل سے ایک نیا ہفتہ شروع ہو جائے گا اور میں طالب علموں سے درخواست کرتا ہوں کہ آپ کلاس میں واپس آئیے اور اپنے تحقیق و مطالعہ کے کاموں کو آگے بڑھائیے ۔انہوں نے کہا کہ 12 دسمبر سے سمسٹر امتحانات شروع ہوں گے اور اگر آپ کلاس میں نہیں جائیں گے تو اس سے آپ کے مستقبل کے ہدف متاثر ہوں گے۔