سری نگر: پی ڈی پی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے الزام لگایا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ پی ڈی پی یوتھ ونگ صدر وحید الرحمان پرہ کو بحیثیت ڈی ڈی سی رکن حلف لینے سے روکنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑنا چاہتی ہے انہوں نے کہا کہ پرہ کی گرفتاری سیاسی انتقام گیری کے سوا کچھ نہیں ہے کیونکہ انہیں این آئی اے کورٹ سے ضمانت ملنے کے فورا بعد جموں و کشمیر پولیس کی کائونٹر انٹیلی جنس ونگ نے غیر واضح الزامات کے تحت دوبارہ گرفتار کیا ہے۔
محبوبہ مفتی نے اتوار کو اپنی ایک ٹویٹ میں کہا جموں و کشمیر انتظامیہ پی ڈی پی کے وحید الرحمان پرہ کو بحیثیت ڈی ڈی سی رکن حلف لینے سے روکنے کے لئے بہت حد تک آگے جا چکی ہے۔ حقیقت یہی ہے کہ ان کی گرفتاری سیاسی انتقام گیری کے سوا کچھ نہیں ہے۔ این آئی اے کورٹ سے ضمانت ملنے کے فورا بعد سی آئی کے نے انہیں مبہم وغیر واضح الزامات کے تحت گرفتار کیا ہے۔
وحید الرحمان پرہ پرہ، جنہیں این آئی اے کی ایک عدالت نے 9 جنوری کو ضمانت پر رہا کر دیا تھا، کو جموں و کشمیر پولیس کی کائونٹر انٹیلی جنس ونگ نے اسی دن ضلع جیل امپھالہ سے باہر آنے سے قبل ہی ایک الگ کیس میں گرفتار کیا۔ایک رپورٹ کے مطابق کائونٹر انٹیلی جنس کشمیر نے وحید الرحمان پرہ کو سری نگر میں ان کے خلاف درج ایف آئی آر نمبر 31 کے سلسلے میں گرفتار کیا ہے۔ یہ کیس پرہ کی این آئی اے کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد درج کیا گیا تھا۔