جمشید پور: جھارکھنڈ کے جمشید پور ضلع میں انسانیت کو شرمسار کرنے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔یہاں ٹاٹا نگراسٹیشن کے احاطے میں ایک خاتون نے منگل کو 2000 روپے میں اپنے 2 ماہ کے معصوم بچے کو فروخت کیا۔بھیک مانگ کر گزارہ کرنے والی اس خاتون نے بتایا کہ اگر بچے کو نہیں بیچتی تو وہ بھوک اور سردی سے مر جاتی۔
ٹاٹا نگر سٹیشن کے باہر چائے -پان کی دکان لگانے والوں میں یہ واقعہ منگل کو دن بھر موضوع بحث رہا۔چشم دید لوگوں کے مطابق اسکوٹی پر تین لوگ(لڑکا-لڑکی اور ادھیڑ عورت) آئے تھے۔ بکنگ سینٹر کے پیچھے پہلے سے بیٹھی ایک عورت (سٹیشن صفائی اہلکار کی ڈریس میں)کو ادھیڑخاتون نے بیگ سے نکال کر سویٹر دیا جسے اس نے بچے کو پہنا دیا۔بچے کی ماں کے ہاتھ پر کچھ رکھنے کے بعد تینوں بچے کو لے کر چلے گئے۔اس عورت کے پاس قریب 3 سال کی بچی بھی ہے۔دونوں ماں بیٹی بس کے انتظار میں کھڑے مسافروں سے بھیک مانگ کر اپنا گزارہ کرتی ہیں۔
بچہ فروخت کی اطلاع پاکر ریلوے اہلکار اس کے پاس پہنچے اور اس سے پوچھ گچھ کی۔اس نے بتایا کہ اگر وہ اپنے بچے کو نہیں بیچتی تو وہ سردی اور بھوک سے مر جاتی۔اس نے کہا کہ اس کا اور کوئی نہیں ہے۔وہ کہاں کی رہنے والی ہے، یہ بات اس نے نہیں بتائی۔