جموں کشمیر پلاننگ کمیشن کے پرنسپل سیکرٹری روہت کنسل نے پیر کے روز کہا کہ وادی میں تمام ضروری کی سپلائی مسلسل جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وادی کے 90 فی صدی حصے میں دن کے وقت کی پابندیاں ہٹا دی گئی ہیں۔کنسل نے یہاں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر وادی میں 111 پولیس تھانہ علاقوں میں دن کے وقت کی پابندیاں اور 92 تھانہ علاقوں کی پابندیاں مکمل طور پر ہٹا دی گئی ہیں۔ سری نگر کے بڑے ہسپتالوں میں عام طور پر مریضوں کو علاج مل رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 26 ہزار سے زائد لینڈ لائن فون وادی میں کام کر رہے ہیں۔اس کے ساتھ ہی جموں اور لداخ میں لینڈ لائن اور موبائل سروس کومکمل طور پر بحال کر دیا گیا ہے۔چیف سیکرٹری کنسل نے کہاکہ ' ہم نے مزید 29 ٹیلیفون ایکسچینج کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ بدھ کی دیر رات 10 بجے جموں کے پانچ اضلاع کشتواڑ، رام بن، ڈوڈہ، راجوری اور پونچھ میں موبائل کالنگ پر لگائی گئی پابندی ہٹا لی گئی تھی۔ان اضلاع میں ہر سرگرمی کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ان اضلاع میں 25 دن سے موبائل سروس بند ہونے کا اثر کاروبار پر بھی پڑ رہا تھا۔
ان تمام تحاصیل میں سکول پہلے ہی کھول دئیے گئے ہیں۔اس علاقے میں پڑنے والے ہائی وے پر اب بھی بڑی تعداد میں سیکورٹی تعینات ہیں۔افسران کے مطابق انٹرنیٹ خدمات کو بحال کرنے کا فیصلہ وہاںکے حالات کا جائزہ لینے کے بعد کیا جائے گا۔