نئی دہلی: ترمیمی شہریت قانون پر نشانہ سادھتی ثنا گانگولی کی پوسٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد بی سی سی آئی صدر سوربھ گانگولی نے کہا کہ ان کی بیٹی کو کسی بھی طرح کی سیاست سے الگ رکھنا چاہئے۔ بھارت کے سابق کپتان نے کہا کہ انسٹاگرام پوسٹ 'سچ نہیں ہے۔
انہوں نے ٹویٹ کیا، 'براہ مہربانی ثنا کو ان تمام معاملات سے دور رکھیں۔وہ پوسٹ سچ نہیں ہے۔وہ بہت چھوٹی ہے اور سیاست کے بارے میں کچھ نہیں جانتی۔
https://twitter.com/SGanguly99/status/1207340882246000640?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1207340882246000640&ref_url=https%3A%2F%2Fsports.punjabkesari.in%2Fsports%2Fnews%2Fjamia-violence-ganguly-spoke-on-sana-bad-words-keep-daughter-away-1099359
بتادیں کہ سوشل میڈیا پر ایک انسٹاگرام پوسٹ کا سکرین شاٹ وائرل ہوا ہے جو ثنا کے نام سے ہے۔ اس میں خوشونت سنگھ کے ناول 'دی اینڈ آف انڈیا' سے کچھ لائنیں ڈالی ہوئی ہیں۔اس میں کہا گیا ہے، 'نفرت کی بنیاد پر کھڑی گئی تحریک مسلسل خوف اور جدوجہد کا ماحول بنا کر ہی زندہ رہ سکتی ہے ۔جو یہ سوچتے ہیں کہ مسلمان یا عیسائی نہیں ہونے کی وجہ سے وہ محفوظ ہیں تو وہ احمقوں کی دنیا میں جی رہے ہیں۔
اس میں یہ بھی کہا گیا، 'سنگھ پہلے ہی سے بائیں بازو مورخین اورمغربی مذہبی نوجوانوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ کل سکرٹ پہننے والی خواتین، گوشت کھانے والے لوگوں، شراب پینے، غیر ملکی فلمیں دیکھنے والوں سے بھی نفرت میں بدل جائے گا۔ دنت منجن کی جگہ ٹوتھ پیسٹ کا استعمال کرو، حکیم کی جگہ ایلوپیتھ ڈاکٹر کے پاس جاؤ، جے شری رام کا نعرہ لگانے کی بجائے ہاتھ ملاو یا بوسہ دو،کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔اگر بھارت کو زندہ رکھنا ہے تو ہمیں یہ سمجھنا ہوگا۔