نیشنل ڈیسک: ہندوستانی خلائی تحقیقی تنظیم (اسرو )چندریان- 3 مشن کی تیاریوں میں لگ گیا ہے۔ اسرو نے اس مشن کے لئے مرکزی حکومت سے 75 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا ہے۔اگرچہ مرکز نے پہلے ہی 75 کروڑ روپے کا بجٹ رکھا ہے۔لیکن اسرو نے اس کے علاوہ صرف اس مشن کے لئے اضافی روپے کا مطالبہ کیا ہے.۔وزارت خزانہ سے اسے لے کر تصدیق کی گئی ہے کہ اسرو کی جانب سے چندریان - 3 کے لئے بجٹ مانگا گیا ہے۔
موجودہ مالی سال کے سپلمینٹری بجٹ کی دفعات کے تحت یہ بجٹ مانگا گیا ہے۔اسرو کے بجٹ میں 60 کروڑ روپے کی مشینری، آلات اور دوسرے اخراجات کے لئے اور باقی 15 کروڑ ریونیو خرچ کے تحت مانگے گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق مرکز نے اسرو کو یقین دلایا گیا ہے کہ اس کے پیسے دئیے جائیں گے لیکن اس کا عمل ابھی مکمل نہیں ہوا ہے۔
کل 666 کروڑ کا بجٹ
اسرو نے 2019-2020 کے دوران کل 666 کروڑ روپے کا بجٹ مانگا ہے جس سے 11 فیصد سے زیادہ صرف چندریان - 3 کے لئے مانگا گیا ہے۔ 666 کروڑ میں سے 8.6 کروڑ روپے 2022 کے مجوزہ ہیومن سپیس فلائٹ پروگرام، 12 کروڑ اسمال سیٹیلائٹ لانچ وہیکل اور 120 کروڑ لانچ پیڈ کے ڈیولپمنٹ کے لئے مانگے گئے ہیں۔سب سے زیادہ ڈیمانڈ یوآر راؤ سیٹیلائٹ سینٹر اور ستیش دھون خلائی سینٹر کے لئے کی گئی ہے۔دونوں کے لئے 516 کروڑ روپے مانگے گئے ہیں۔
بتا دیں کہ اسرو چندریان اور چندریان - 2 مشن پر بھی کام کر چکا ہے۔چندریان میں اسرو نے جہاں صرف ایک آربٹر چاند تک بھیجا تھا، وہیں چندریان - 2 میں آربٹر کے ساتھ لینڈر اور روور بھی بھیجے گئے تھے۔چندریان - 2 کے لینڈنگ سے کچھ وقت پہلے ہی وکرم لینڈر کا رابطہ ٹوٹ گیا تھا اگرچہ آربٹر چاند کے مدار میں چکر کاٹ رہا ہے اور اپنا کام صحیح سے کر رہا ہے۔