انٹرنیشنل ڈیسک: اسرائیلی فوج نے منگل کو اسرائیل کے زیر قبضہ 'ویسٹ بینک' میں دو مشتبہ فلسطینی حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا۔ یہ دونوں حملہ آور تین اسرائیلیوں کو زخمی کرنے کے کیس میں مطلوب تھے۔ یہ اس علاقے میں حالیہ تشدد کا تازہ واقعہ تھا، جہاں گزشتہ ہفتوں میں تنازع بڑھ گیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے بتایا کہ رام اللہ کے شمال میں اتیرت بستی کے قریب فوجیوں پر چھری سے حملہ کرنے والے ایک مشتبہ شخص کو فوجیوں نے گولی مار دی۔ اس نے دو فوجیوں کو چھری سے زخمی کیا تھا۔ فلسطینی وزارت صحت نے رام اللہ کے شمال میں 18 سالہ ایک فلسطینی کے ہلاک ہونے کی اطلاع دی، تاہم یہ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ یہ وہی واقعہ تھا یا کوئی اور۔
فوج نے بتایا کہ جس دوسرے فلسطینی کو گولی ماری گئی، اس نے پہلے گاڑی سے ٹکر مار کر ایک خاتون فوجی کو زخمی کیا تھا۔ فوج نے کہا کہ ہیبرون شہر کے قریب جب فوجی اسے گرفتار کر رہے تھے تو اس نے فرار ہونے کی کوشش کی، لیکن اسے ہلاک کر دیا گیا۔ فلسطینی وزارت صحت نے مشتبہ شخص کی شناخت ہیبرون کا 17 سالہ نوجوان بتایا ہے۔
حماس نے پیر کی دیر رات ایک بیان میں ہیبرون کے قریب ٹکر مار کر کیے گئے حملے کا جشن منایا اور اسے اسرائیل کی کارروائی کا "جائز جواب" قرار دیا۔ تاہم، حماس نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ حماس کے سات اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد سے اسرائیلی فوج نے ویسٹ بینک میں اپنی سرگرمیاں بڑھا دی ہیں۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ یہ مہم دہشت گردوں کو ختم کرنے کے لیے ہے، جبکہ فلسطینی کہتے ہیں کہ کئی بے گناہ شہری اس میں ہلاک ہوئے ہیں۔