National News

اسرائیل پھر سرگرم: سلسلہ وار دھماکوں سے دہشت میں تہران، افغان تارکین وطن پر جاسوسی کا شک

اسرائیل پھر سرگرم: سلسلہ وار دھماکوں سے دہشت میں تہران، افغان تارکین وطن پر جاسوسی کا شک

انٹرنیشنل ڈیسک: مغربی ایشیا میں حالات ایک بار پھر بگڑتے نظر آرہے ہیں جس کے باعث جنگ کے بادل منڈلانے لگے ہیں۔ ابھی چند ہفتے قبل اسرائیل اور ایران کے درمیان شدید جنگ ہوئی تھی جس میں دونوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا تھا۔ امریکہ اور قطر کی پہل پر 24 جون کو جنگ بندی عمل میں آئی تھی لیکن اب اس کے ٹوٹنے کا خطرہ ہے۔
جنگ کے بعد بھی ایران مکمل طور پر پرسکون نہیں ہوا۔ ماضی قریب میں تہران، قوم اور کرج جیسے شہروں میں یکے بعد دیگرے کئی دھماکے ہو چکے ہیں۔ 14 جولائی کو کوم شہر کے قریب ایک زبردست دھماکہ ہوا جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔ سرکاری طور پر اسے گیس کا اخراج بتایا گیا تھا لیکن مسلسل ہونے والے دھماکوں سے یہ شبہ مزید گہرا ہو رہا ہے کہ یہ کسی بڑی سازش کا حصہ ہے۔ اسرائیلی میڈیا میں دعوی کیا جا رہا ہے کہ اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد ایک بار پھر ایران میں خفیہ کارروائیاں کر رہی ہے۔ اسرائیلی انٹیلی جنس ماہر ڈاکٹر ایٹن کوہن کا کہنا ہے کہ حالیہ حملوں اور دھماکوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ موساد ایران کو اندر سے کمزور کرنے کی حکمت عملی پر کام کر رہی ہے۔
ایران میں بہت سے افغان تارکین وطن کو حال ہی میں زبردستی ملک سے نکال دیا گیا ہے۔ سیاسی تجزیہ کار نیما بہیلی کے مطابق حکومت کو شبہ ہے کہ یہ تارکین وطن اسرائیل کے لیے جاسوسی کر رہے تھے۔ حکومت کا رویہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ اب ان لوگوں کو سختی سے ہٹا رہی ہے اور ان پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ ادھر یمن کے حوثی باغی اب بھی اسرائیل پر میزائل حملے کر رہے ہیں۔ ایسے میں اسرائیل اپنی فضائی اور زمینی انٹیلی جنس طاقت کو مزید مضبوط کر رہا ہے تاکہ ایران اور حوثیوں کو روکا جا سکے۔
 



Comments


Scroll to Top