بزنس ڈیسک:عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر ایران کے میزائل حملے سے ہندوستان کی 2025 تک 5 لاکھ کروڑ ڈالر کی معیشت بنانے کے وزیر اعظم نریندر مودی کے خواب کو دھچکا لگ سکتا ہے۔ ہندوستان بھلے ہی اب ایران سے خام تیل نہیں خریدتا ہے لیکن ایران کے تازہ حملے کے بعد امریکہ-ایران کے درمیان کشیدگی مزید بڑھ سکتی ہے اور خام تیل کی قیمت اور بڑھ سکتی ہے۔خام تیل مہنگا ہونے سے ہندوستانی معیشت کا پہیہ جام ہو سکتا ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ 2 سال میں ایران کے ساتھ ہندوستان کا کاروباری تعلق بڑھا ہے۔
کاروباری سال 2019 میں ہندوستان سے ایران کو ہونے و الی برآمدات میں 18 فیصد کی بڑھوتری ہوئی ہے۔ ساتھ ہی ایران سے ہونے والے درآمد میں 20 فیصد کا اچھال آیا ہے۔سبزی، چینی، مٹھائی اور چاکلیٹ اور مویشیوں کے چارے کی برآمد میں بھاری بڑھوتری ہوئی ہے۔ کاروباری سال 2018 میں بھی ایران کو ہونے والی برآمدات میں 7 فیصد سے زیادہ بڑھوتری ہوئی تھی۔ایران اور امریکہ کے درمیان جنگ ہونے کی صورت میں ایران اور ہندوستان کا کاروبار متاثر ہوگا۔
بتادیں کہ ایران نے عراق کے امریکی فوجی اڈوں پر ایک درجن سے زیادہ بیلسٹک میزائل داغی ہیں۔ امریکہ کی جانب سے بڑی جوابی کارروائی کی جا سکتی ہے۔کشیدگی میں اضافے کے درمیان آج دوپہر تک کے کاروبار میں برینٹ خام نے 4.72 فیصد اچھل کر 71.75 ڈالر فی بیرل کی اعلیٰ سطح کوچھو لیا تھا۔اگرچہ بعد میں یہ 0.55 فیصد کی تیزی کے ساتھ 68.89 ڈالر پر کاروبار کر رہا ہے
پٹرول-ڈیزل کے دام مستحکم
پٹرول ڈیزل کی قیمتوں میں تیزی کا سلسلہ آج تھم گیا اور دہلی سمیت دیگر شہروں میں اس کے دام مستحکم رہے۔انڈین آئل کارپوریشن کی ویب سائٹ کے مطابق دہلی میں آج پٹرول کی قیمت 75.74 روپے فی لٹر رہی۔ اس سے پہلے 6 دن میں یہ 60 پیسے مہنگا ہوا تھا۔ڈیزل کی قیمت 6 دن میں 83 پیسے بڑھنے کے بعد آج 68.79 روپے فی لٹر پر مستحکم رہی۔کولکتہ، ممبئی اور چنئی میں بھی پٹرول بالترتیب 78.33، 81.33 اور 78.69 روپے فی لٹر کے حساب سے فرخت ہوا ۔ڈیزل کی قیمت ممبئی میں 72.14، کولکتہ میں 71.15 اور چنئی میں 72.69 روپے فی لٹر رہی۔