بابری مسجد کے مدعی اقبال انصاری نے ایودھیا میں متنازعہ رام جنم بھومی معاملے میں عدالت عظمیٰ کے فیصلے کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ رام مندر کی تعمیر میں تعاون کی ضرورت پڑی تو وہ سب سے پہلے آگے آئیں گے۔انصاری نے فیصلہ صادر ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ وہ اور انکا خاندان ہمیشہ سے عدالت کا احترام کرتا رہا ہے اور متنازع اراضی ملکیت کے معاملے میں بھی میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو وہ بخوشی قبول کر تے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب جب اس تنازعہ کو حل ہو چکا ہے تو ایودھیا کی گنگا جمنی تہذیب کو برقرار رکھنے میں ان سے جو بھی بن پڑے گا، وہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔رام مندر کی تعمیر میں تعاون دینے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال پر بابری مسجد کے مدعی نے کہا کہ رام پر کسی مخصوص ذات کا حق نہیں ہے۔وہ سب کے ہیں۔اگر مندر کی تعمیر کے لئے کوئی ان سے مدد کا مطالبہ کرتا ہے تو وہ اس پر ضرور غور کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ عدالت عظمیٰ نے مرکزی حکومت کو مسجد کے لئے پانچ ایکڑ زمین ایودھیا میں دینے کا حکم دیا ہے۔اب یہ مرکزحکومت کو دیکھنا ہوگا کہ وہ کتنی جلدی اور کہاں مسجد کے لئے زمین کا انتظام کراتی ہے۔