نیشنل ڈیسک: گھریلو ٹائر انڈسٹری کے لیے موجودہ مالی سال اچھی خبر لے کر آ سکتا ہے۔ کرسل ریٹنگز (Crisil Ratings )کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق، ہندوستانی ٹائر انڈسٹری میں مالی سال 2025 میں 7 سے 8 فیصد تک آمدنی میں اضافہ دیکھنے کو مل سکتا ہے ۔ یہ اضافہ بنیادی طور پر ری پلیسمنٹ ڈیمانڈ ( متبادل طلب )سے پریرت ہوگی ، جو کہ صنعت کی کل سالانہ فروخت کا تقریبا 50 فیصد حصہ ہے۔
ری پلیسمنٹ مانگ بنی سہارا، OEM کی مانگ میں سستی
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ OEM (اصل سازوسامان کے مینوفیکچررز) کی طرف سے مانگ میں قدرے کمزور رہنے کی توقع ہے، لیکن ری پلیسمنٹ مارکیٹ کی مضبوطی صنعت کو سہارا دے گی۔ OEM وہ کمپنیاں ہیں جو کسی دوسرے صنعت کار سے مصنوعات درآمد کرتی ہیں اور انہیں اپنے برانڈ کے تحت فروخت کرتی ہیں۔ اس طبقہ میں مانگ میں کمی رہنے کا امکان ہے۔
پریمیم ٹائروں کی مانگ بڑھے گی
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پریمیم مصنوعات کی مانگ میں اضافے سے کمپنیوں کی وصولیوں (فی یونٹ آمدنی)کو کچھ راحت مل سکتی ہے۔ تاہم، عالمی تجارتی تنا ؤ اور امریکی محصولات کی وجہ سے چینی پروڈیوسرز کا دیگر بازاروں میں اسٹاک ڈمپ کرنے کا خطرہ ہندوستانی ٹائر کمپنیوں کے لیے تشویش کا باعث ہو سکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، مستحکم ان پٹ لاگت اور بہتر صلاحیت کے استعمال کی وجہ سے ٹائر کمپنیوں کا آپریٹنگ منافع 13 سے 13.5 فیصد تک بنا رہ سکتا ہے۔ مضبوط نقد ی کا بہا، متوازن بیلنس شیٹ اور کنٹرول شدہ سرمائے کے اخراجات کی وجہ سے سیکٹر کا کریڈٹ پروفائل مستحکم رہنے کی امید ہے۔
ٹاپ چھ کمپنیوں کا مارکیٹ پر قبضہ
رپورٹ میں ہندوستان کی ٹاپ چھ ٹائر کمپنیوں کا تجزیہ کیا گیا ہے، جو گاڑیوں کے تمام بڑے زمروں کی ضروریات کو پورا کرتی ہیں اور ملک کی ٹائر مارکیٹ کی آمدنی میں 85 فیصد حصہ ڈالتی ہیں۔ رپورٹس بتاتی ہیں کہ فروخت کا 75 فیصد مقامی مارکیٹ سے آتا ہے، جبکہ 25 فیصد برآمدات سے آتا ہے۔
برآمدات پر ٹیرف کا سایہ
رپورٹ کے مطابق ٹائر انڈسٹری کو ایکسپورٹ سیکٹر میں کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔ امریکہ، جس کا ہندوستان کی کل ٹائر برآمدات کا 17 فیصد حصہ ہے، نے حال ہی میں متعدد ہندوستانی اشیا پر جوابی محصولات عائد کیے ہیں، جو عالمی مقابلے میں ہندوستان کی پوزیشن کو کمزور کر سکتے ہیں۔
چین کی سپلائی ایک چیلنج بنی
وہیں، امریکہ کی طرف سے چین پر عائد بھاری محصولات کی وجہ سے، چینی کمپنیاں اب ہندوستان جیسی قیمتوں کے لحاظ سے حساس بازاروں کا رخ کر رہی ہیں۔ حکومت ہند نے سستی درآمدات کو روکنے کے لیے چین سے درآمد کیے جانے والے ٹرک اور بس ریڈیل ٹائر وں پر 17.57 فیصد تک اینٹی ڈمپنگ اور کاؤنٹر ویلنگ ڈیوٹی عائد کر دی ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی خبردار کیا گیا ہے کہ اگر مناسب حفاظتی اقدامات بروقت نہ کیے گئے تو ٹائروں کے دیگر حصوں میں بھی سستے غیر ملکی ٹائروں کی آمد بڑھ سکتی ہے جس سے ملکی آمدنی پر دبا ؤپڑ سکتا ہے۔